لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ اپیل کنندہ پرویز الہیٰ سمیت دیگر کے خلاف اعتراضات ثابت نہیں کرسکا، اپیل کنندہ درست حقائق نہیں بتا سکا جس کی بنیاد پر سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔ عدالتیں جمہوریت اور بنیادی حقوق کی گارڈین ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الہیٰ سمیت دیگر کو ضمنی الیکشن میں اجازت دینے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔ جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے اپیل پر 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا ہے۔
مزید پڑھیں
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ عدالت کے فیصلے میں جمہوریت کے پرنسپل اور ریٹرننگ افسر کی ڈیوٹی بتائی گئی ہے۔ اپیل کنندہ نے پرویز الہیٰ سمیت دیگر کے خلاف جائیدادوں سے متعلق درست حقائق نا بتانے کا اعتراف کیا۔ پرویز الہیٰ کے وکیل نے بتایا کہ جنرل الیکشن میں بھی ایسا اعتراضات عائد ہوئے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پرویز الہیٰ کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پرویز الہیٰ کو جنرل الیکشن میں الیکشن لڑنے کی اجازت دی۔ پرویز الہیٰ تاحال جیل میں ہیں اور تمام جائیدادوں کا ریکارڈ قانون کے مطابق فراہم کر دیا ہے۔