تبتی فلم ساز پیما سیڈن کی روحانیت کا عکاس ایوارڈ یافتہ فلم ’سنو لیپرڈ ‘چین بھر کے سینما گھروں کی زینت بن گئی ہے۔
شاعرانہ اور حیرت انگیز خوبصورت تصویروں کے ذریعے یہ فلم روحانیت، انسانیت اور فطرت پر گہری عکاسی کرتی ہے۔
29 مارچ کو پیما سیڈن کی فلم ’ سنو لیپرڈ‘ کے پریمیئر کے بعد فلم کی کاسٹ کا عملہ بیجنگ کے ایک تھیٹر میں میں پہنچا تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔
سنہ 2020 کے اوائل میں، صوبہ چنگہائی کے شہر شیننگ میں قیام کے دوران، تبتی ہدایت کار پیما سیڈن جب اپنے ایک دوست سے ملے اور انہیں معلوم ہوا کہ ایک برفانی چیتا ایک چرواہے کی بھیڑوں کے ریوڑ ہلاک کر رہا ہے۔
چرواہا اور اس کی فیملی اس بارے میں غیر یقینی کا شکار تھے کہ تحفظ کے قوانین پر کس طرح عمل کیا جائے جبکہ یہ چیتا اب بھی انہیں نقصان پہنچا رہا تھا۔
یہ کہانی آخر کار پیما سیڈن کی فلم کے لیے ترغیب بن گئی ، جو ایک حقیقت پر مبنی کہانی تھی جس میں شاعرانہ بصری انداز اور منفرد بیانیہ تھا۔
پیما سیڈن کے بیٹے اور ’سنو لیپرڈ‘ کے قائم مقام ڈائریکٹر جگمی ٹرینلے کا کہنا ہے کہ ‘شاید میرے والد نے ایک خاص مخمصے کو ہمدردانہ انداز میں بیان کیا تھا، جس کا اظہار میرے والد اپنی پہلی تبتی زبان کی فلم سے لے کر اب تک کرتے آ رہے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ میرے اور ہم سب کے لیے یہ فلم ایک نئی دنیا کا انکشاف کرتی ہے جسے اس سے پہلے کبھی تصورات کے ذریعے پیش نہیں کیا گیا، ایک ایسی دنیا جہاں آسمان، زمین اور انسان ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگ ہو جاتے ہیں اور پھر ایک دوسرے سے محبت کا اظہار بھی کر سکتے ہیں۔
لہٰذا، میرا ماننا ہے کہ جب یہ خدائی طاقت موجودہ حقیقی دنیا کی الجھنوں کے ساتھ جڑی ہوئی ہے، تو شاید میرے والد اس طرح کی کہانیوں کے ذریعے ہمیں رہنمائی فراہم کرنا چاہتے تھے۔
فلم کا مرکزی کردار ایک برفانی چیتا ہے جو ماں کے روپ میں گہری روحانیت اور جذباتی سطح پر انسانوں کے ساتھ جڑ جاتی ہے۔ اگرچہ وہ ایک تخیلاتی کردار ہے لیکن ہدایت کار کا مقصد اسے زیادہ سے زیادہ حقیقت پسندانہ بنانا تھا۔
ویژول ایفیکٹس کے ڈائریکٹر ژان ہنسو نے انکشاف کیا کہ ’ اس پروڈکشن میں شامل ہونا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، لیکن یہ ایک بڑا چیلنج تھا۔ ‘میں نے ہدایت کار کو مشورہ دیا کہ ہم اسپیشل ایفیکٹس کے کام کو آسان بنانے کے لیے کم کلوز اپ شاٹس کا استعمال کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘جہاں تک مجھے معلوم ہے، فلم کے آخر میں دیا گیا طویل شوٹ فلمی تاریخ میں بائیولوجیکل اسپیشل ایفیکٹس کے ساتھ سب سے طویل شوٹ ہے۔‘
فلم کے ایک اور بصری اثرات کے ڈائریکٹر ژانگ بی پنگ نے انکشاف کیا کہ انہوں نے موشن کیپچر ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اداکارہ وانگڈول تسو کی حرکات و سکنات کو ریکارڈ کیا، جنہوں نے سیٹ پر جانور کا کردار ادا کیا تھا۔
سیڈن کی وفات سے قبل فلم ‘سنو لیپرڈ’ کو اسکرپٹ کی تخلیق سے لے کر فائنل رینڈرنگ تک مکمل ہونے میں 3 سال لگے تھے۔ فلم کا پریمیئر 2023 وینس فلم فیسٹیول میں ہوا تھا اور بعد میں نومبر میں 36 ویں ٹوکیو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں گراں پری اور دسمبر 2023 میں پانچویں ہینان آئی لینڈ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ جیتا تھا۔