بشام حملہ، خیبرپختونخوا پولیس کی دوسری رپورٹ وفاق کو ارسال

اتوار 7 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گزشتہ ماہ 26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملہ ہوا تھا، بشام میں چینی انجینئرز پر حملے سے متعلق خیبرپختونخوا پولیس نے دوسری رپورٹ وفاق کو ارسال کردی ہے۔

خیبرپختونخوا پولیس کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی جانچ کی بنیاد پر بظاہر لگتا ہےکہ چینی باشندوں کو لے جانے والی گاڑی بلٹ پروف اور بم پروف نہیں تھی تاہم خودکش بمبار کے زیر استعمال گاڑی کے ٹکڑے حاصل کر لیے گئے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ چینی قافلے میں شامل تمام بسوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب تھے۔ خودکش بمبار کے اعضا ڈی این اے کے لیے بھیج دیے گئے ہیں، جائے وقوعہ کی فضائی تصاویر بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔

وفاق کو ارسال ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا پولیس کے مطابق جائے وقوع سے تھانہ بشام تقریبا 6 کلومیٹر جبکہ داسو ڈیم 77 کلومیٹر دور ہے، خودکش دھماکے سے بس 300 فٹ گہرائی میں جاگری، تباہ ہونے والی بس دوسری بس سے 15 فٹ کے فاصلے پر تھی۔

واقعے کے بعد صدر پاکستان اور وزیراعظم نے چینی سفارتخانے کا دورہ کرکے اپنے سب سے قریبی دوست ملک کے باشندوں پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور چینی باشندوں کی سکیورٹی مزید سخت کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

6 اپریل کو وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا تھا کہ بشام واقعے پر وزیراعظم شہباز شریف نے چند افسران کے خلاف انضباطی کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔

یاد رہے کہ 26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp