جنوبی غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کا انخلا، مصر میں حماس سے مذاکرات شروع

پیر 8 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل کی جانب سے جنوبی غزہ سے مزید فوجیوں کو واپس بلانے کے اعلان کے بعد فلسطینی شہریوں نے خان یونس میں تباہ شدہ گھروں میں واپس آ نا شروع کردیا ہے، یہ پیش رفت ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب اسرائیل اور حماس نے 6 ماہ سے جاری تنازعہ میں ممکنہ جنگ بندی پر تازہ بات چیت کے لیے اپنے نمائندے مصر بھیجے ہیں۔

غزہ میں انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے، خاص طور پر گزشتہ ہفتے سات امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد، اسرائیل پر اپنے اتحادی امریکا کی جانب سے دباؤ بڑھ رہا ہے۔

اسرائیلی فوجی ترجمان نے جنوبی غزہ سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کی وجوہات یا اس میں شامل تعداد کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں لیکن وزیر دفاع یواو گیلنٹ نے کہا کہ فوجی غزہ میں مستقبل کی کارروائیوں کی تیاری کریں گے۔

اسرائیل اور غزہ کو کنٹرول کرنے والی اسلامی تحریک حماس دونوں نے ممکنہ جنگ بندی پر مذاکرات کے لیے وفود قاہرہ بھیجنے کی تصدیق کی ہے، جہاں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مذاکرات میں پیش رفت کے بعد فریقین کو معاہدے کی شرائط پر غور کرنے کے لیے اب 2 دن لگیں گے۔

حماس جنگ کے خاتمے اور اسرائیلی افواج کے انخلا کے لیے کسی بھی معاہدے کی خواہاں ہے جبکہ اسرائیل نے کہا ہے کہ کسی بھی جنگ بندی کے بعد وہ حماس کا تختہ الٹ دے گا، جس نے اسرائیل کی تباہی کی قسم کھائی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر کوئی معاہدہ نہیں ہوگا اور وہ عالمی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے، حماس کا کہنا ہے کہ ممکنہ معاہدے میں غزہ کے رہائشیوں کی نقل و حرکت کی آزادی شامل ہوناچاہیے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری جاری رکھنے کے دوران نوصیرات اور رفح کے قریب حملوں میں 7 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، دوسری جانب اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے ہیبرون میں چھاپوں کے دوران کم از کم 23 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33,175 فلسطینی شہید اور 75,886 زخمی ہو چکے ہیں، حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے، جبکہ 250 اسرائیلیوں کو یرغمال بنالیا گیا تھا، جن میں سے 130 ابھی تک حماس کی قید میں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp