وزیراعلیٰ آسام کا ریاست کے تمام مدارس بند کرنے کا ارادہ

ہفتہ 18 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی ریاست میں 600 مدارس بند کرچکے ہیں اور باقی ماندہ کوبھی جلد بند کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کیوں کہ وہ ان کی جگہ اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں دیکھنا چاہتے ہیں۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق کرناٹک میں بیلگاوی کے شیواجی مہاراج گارڈن میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ہیمنت بسوا نے کہا کہ انہیں مدارس نہیں چاہئیں اس لیے وہ ان سب کو بند کردینا چاہتے ہیں۔

ہیمنت شرما نے الزام عائد کیا کہ بنگلا دیش سے لوگ شمال مشرقی ریاست میں آتے ہیں اور یہاں کی تہذیب اور ثقافت کے لیے خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ برس یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ آسام جہادی سرگرمیوں کا گڑھ بن گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انٹیلیجنس معلومات کے مطابق بنگلہ دیش سے کم از کم 6 مبینہ دہشت گرد سنہ 2016 اور سنہ 2017 کے درمیان غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہوئے تاکہ مقامی نوجوانوں کو جہادی نظریے کے بارے میں آمادہ کرکے دہشت گردی کے سلیپر سیلز قائم کریں۔

ہیمنت شرما نے کانگریس پر بھی تنقید کی اور کہا کہ پارٹی بتاتی ہے کہ ہندوستان کی تاریخ میں مغل بادشاہوں کا بڑا حصہ ہے۔ انہوں نےمزید کہا کہ کانگریس آج کے نئے مغلوں کی نمائندگی کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک زمانے میں دہلی کے حکمران مندروں کو گرانے کی بات کرتے تھے لیکن آج میں مندر بنانے کی بات کر رہا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نیا ہندوستان ہے اور کانگریس اسے کمزور کرنے کا کام کر رہی ہے۔

کانگریس اور کمیونسٹوں پر ہندوستانی تاریخ میں مغلوں کو اجاگر کرنے کا الزام لگاتے ہوئے آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہندوستانی تاریخ چھترپتی شیواجی مہاراج کے بارے میں ہے۔

ہیمنت شرما نے کہا کہ اورنگ زیب کے دور حکومت میں اس نے ‘سناتن’ کلچر کو ختم کرنے کی کوششیں کیں اور یہ الزام لگایا کہ مختلف لوگوں کو زبردستی اسلام قبول کروایا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp