ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف کے خلاف صحافی ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ 22 اے کے تحت درج کرنے کے لیے درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج احمد ارشد محمود نے تحریری حکم جاری کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد، ایس ایس پی اور ایس ایچ او سے 19 اپریل تک رپورٹ طلب کر لی ہے۔
اسلام آباد کے شہری شاکرعلی نے نواز شریف و دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی ہے۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ارشد شریف کا قتل قومی سانحہ ہے، ظالمانہ قتل کا مقدمہ درج کرانے کے لیے کوئی بھی درخواست دے سکتا ہے ۔
درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ ارشد شریف نے شریف فیملی کی کرپشن سے متعلق پروگرام کیے جب کہ نواز شریف کی کینیا میں 1998 سے شوگر مل بھی ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ تھانہ کراچی کمپنی میں 3 فروری پھر 23 فروری کو درخواست دی لیکن مقدمہ درج نہیں ہوا، نواز شریف و دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔ ملزمان کا نام ای سی ایل پر بھی ڈالا جائے تاکہ اشتہاری نہ ہو سکیں ۔