سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما یوسف رضا گیلانی چیئرمین جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنما سیدال خان ناصر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوچکے ہیں، پی ٹی آئی کے انتخاب کے باعث کسی اور امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے اس لیے حکمراں اتحادی جماعت کے دونوں نمائندے بلا مقابلہ منتخب ہونے میں کامیاب رہے۔
بطور پریزائڈنگ آفیسر وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اس س قبل نو منتخب سینیٹرز سے حلف لیا، سینیٹ کا اجلاس 15 منٹ کی تاخیر سے آج صبح سوا 9 بجے شروع ہوا، اس دوران نو منتخب سینیٹرز ایک دوسرے سے ملاقاتیں اور مبارک باد دیتے رہے۔
مزید پڑھیں
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، احد چیمہ اور پی ٹی آئی سینیٹر شبلی فراز ملاقاتیں کرنے والوں میں نمایاں رہے، پی ٹی آئی سینیٹرز عمران خان کی تصویر والی فریم اپنے ہمراہ لائے اور اپنے سامنے ڈیسک پر رکھ کر نمایاں کرتے نظر آئے۔
تلاوت قرآن پاک کے بعد سیکرٹری سینیٹ نے نو منتخب سینیٹرز کو ایوان میں خوش آمدید کہتے ہوئے بتایا کہ آج اجلاس میں پہلے نو منتخب سینیٹرز حلف لیں گے اس کے بعد دوپہر کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہو گا جبکہ آج کی یہ کارروائی صدر کے نامزد کردہ رکن سینیٹ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ہو گی۔
سینیٹر اسحاق ڈار اجلاس کی سربراہی کے لیے اپنی نشست سے اٹھے اور حزب اختلاف کی نشستوں میں دوسرے نمبر پر بیٹھے سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے مصافحہ کیا، ساتھ والی نشست پر موجود پی ٹی آئی سینیٹر بیرسٹر علی ظفر کو نظر انداز کرتے ہوئے اسحاق ڈار آگے بڑھے اور سینیٹ اسٹاف نے انہیں چیئرمین کا روایتی روب پہنایا جس کے بعد انہوں نے اجلاس کا آغاز کیا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی جانب سے اجلاس کی کارروائی کے آغاز سے قبل ہی اپوزیشن نے شیم شیم کے نعرے لگانا شروع کیے جس پر اسحاق ڈار نے سینیترز کو اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کرتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 60 پڑھنے کا کہا، ساتھ ہی انہوں نے بیرسٹر علی ظفر کو اپنے سینیٹرز کو کنٹرول کرنے کا کہتے ہوئے اظہار خیال کی اجازت دی۔
بیرسٹر علی ظفر کے بعد ایک اور پی ٹی آئی سینیٹر محسن عزیز نے اسحاق ڈار کو پہلے پریزائڈنگ آفیسر، پھر سینیٹر اور بعد ازاں عمرہ کی ادائیگی پر مبارکباد پیش کی اور پھر اظہار خیال کیا، جس کے بعد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو اظہار خیال کا موقع دیا گیا، اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی سینیٹرز اسحاق ڈار کو ’جناب پریزائڈنگ آفیسر‘ جبکہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ’جناب چیئرمین‘ کہہ کر مخاطب کرتے رہے۔
اسحاق ڈار نے نو منتخب ارکان سے حلف لینے سے قبل بتایا کہ حلف اردو میں لیا جائے گا، حلف کے دوران 37 سینیٹر نے اپنی نشستوں سے اٹھ کر حلف اٹھایا جبکہ پہلے سے سینیٹ میں موجود سینیٹرز اپنی نشستوں پر براجمان رہے۔ حلف برداری کے بعد اسحاق ڈار نے سینیٹرز کو اپنے رول پر دستخط کرنے کی ہدایت کی۔
نومنتخب آزاد سینیٹر فیصل واوڈا اور جے یو آئی کے مولانا عبد الواسع آج اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جس کے باعث ان سے حلف نہیں لیا جاسکا، حلف برداری کے بعد اسحاق ڈار نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا شیڈول جاری کرتے ہوئے اجلاس دوپہر ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کر دیا۔
وقفے کے بعد اسحاق ڈار نے یوسف رضا گیلانی کے چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے کا اعلان کیا تو ایوان میں جئے بھٹو کے نعرے لگ گئے، یوسف رضا گیلانی نے اپنی نشست سے اٹھ کر سب کا شکریہ ادا کیا، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، لیگی سینیٹر احد چیمہ اور سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے یوسف رضا گیلانی کی نشست پر آ کر ان سے مصافحہ کیا اور مبارکباد پیش کی۔
پریزائڈنگ آفیسرکی حیثیت سے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے نو منتخب چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی سے عہدے کا حلف لیا جس کے بعد یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ کی نشست پر براجمان ہوئے، اس موقع پر پی ٹی آئی ارکان سینیٹ نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔
چیئرمین سینیٹ نے سب سے پہلے ارکان کو عید کی مبارکباد دی جس کے بعد اپنی پارٹی پیپلز پارٹی، اتحادیوں ن لیگ، ایم کیو ایم ، اے این پی، باپ پارٹی، مسلم لیگ ق نیشنل پارٹی او آزاد امیدواروں سمیت جمیعت علماء اسلام کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا، اپنی گفتگو کے دوران یوسف رضا گیلانی ذوالفقار بھٹو کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے نو منتخب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر سے ان کے عہدے کا حلف لیا، سیدال خان ناصر کے حلف کے بعد ایوان میں موجود لیگی سینیٹرزکی جانب سے ’شیر، ایک واری فیر‘ کے نعرے لگائے گئے۔
نومنتخب ڈپٹی چیئرمین سیدال خان ناصر نے سابق وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، اے این پی کے سربراہ ایمل ولی خان سمیت بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں کا ان کی نشستوں پر جا کر شکریہ ادا کیا، بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس کارروائی مکمل ہونے پر غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔