پیپلز پارٹی کے رہنما و سینیٹر یوسف رضا گیلانی بلامقابلہ چیئرمین سینیٹ اورمسلم لیگ ن کے سردار سیدال خان ناصر بلا مقابلہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہو گئے ہیں۔
سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے بھی سیاسی میدان میں قدم جما چکے ہیں، ان کے بیٹوں عبدالقادر گیلانی، موسیٰ گیلانی اور علی حیدر گیلانی پاکستانی سیاست کا ایک بڑا نام ہیں۔
یوسف رضا گیلانی کی بیٹی فضا گیلانی بطور ایونٹ پلینر اپنا بزنس چلا رہی ہیں۔فضا گیلانی دوسرے سیاستدانوں کے بچوں کی طرح شہرت حاصل نہیں کرسکیں کیونکہ فضا اپنے پیشہ ورانہ کیریئر میں کم و بیش ہی دکھائی دیتی ہیں۔ فضا والد سے اظہار محبت کرتے ہوئے اکثر سوشل میڈیا پوسٹ شیئر کرتی نظر آتی ہیں۔
آپ کو یہ جان کر بھی حیرت ہوگی کہ جہانگیر ترین اور یوسف رضا گیلانی کی آپس میں رشتہ داری ہے، مخدوم احمد محمود یوسف رضا گیلانی کے ماموں زاد بھائی ہیں، مخدوم احمد محمود کے بہنوئی جہانگیر ترین ہیں۔
سابق فور اسٹار جنرل اختر عبدالرحمن کی بہو جہانگیر ترین کی ہمشیرہ ہیں اور ہمایوں اختر کی اہلیہ ہیں۔یوسف رضا گیلانی کا جہانگیر ترین سے بھی گہرا تعلق ہے۔ جہانگیر ترین کی اہلیہ آمنہ ترین یوسف رضا گیلانی کی ماموں زاد ہیں۔سیاسی محاذ پر بات کی جائے تو سیاستدانوں کی آپس کی رشتہ داریاں بہت ہی دلچسپ ہیں۔
نومنتخب چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی 9جون 1952 کو ملتان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور 1983 میں ممبر ضلع کونسل ملتان منتخب ہو کر اپنی عملی سیاست کا اغاز کیا ۔
انہوں نے 1978 میں پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی اورآٹھ سال تک جنرل ضیا الحق کے ساتھ کام کیا، وہ وزیر اعظم محمد خان جونیجو کی کابینہ میں وزیر بھی رہے۔
یوسف رضا گیلانی نے 1988 میں پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی ممبر پارلیمنٹ بن کر بینظیر بھٹو شہید کی کابینہ میں وزیر بھی رہے۔
1993 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی دوبارہ حکومت منتخب ہونے پریوسف رضاگیلانی اسپیکر قومی اسمبلی بنے۔
جنرل پرویز مشرف نے سال 2001 میں کرپشن اور بطور اسپیکر اختیارات سے تجاوز کر کے نوکریاں دینے کے الزام میں گرفتار کرا لیا، یوسف رضا گیلانی 6 سال تک اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید رہے۔
2008 میں بے نطیر بھٹو کی شہادت اور انتخابات میں کامیابی کے بعد یوسف رضا گیلانی پاکستان کے 18 ویں وزیراعظم منتخب ہوئے۔
وہ4 سال ایک ماہ اور ایک دن تک وزیراعظم کے عہدے پرفائزرہے۔انہیں پاکستان کے طویل مدت تک وزیراعظم رہنے کااعزاز حاصل ہے۔
2012 میں یوسف رضا گیلانی کواس وقت کے صدرآصف علی زرداری کےخلاف مقدمات کھولنے کے لیے سوئس حکومت کوخط نہ لکھنے پرسپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں چند سیکنڈ کی سزا سنائی اور وہ 5 سال کےلیے نااہل ہوگئے۔
یوسف رضا گیلانی پانچ سال تاک پارلیمانی سیاست سے دور رہےسال 2021 میں وہ سینیٹر منتخب ہوئے
2024 کے قومی انتخابات میں ملتان سے ایم این اے منتخب ہوئےایم این اے منتخب ہونےکےبعد سینیٹر شپ سے استعفی دے دیا اوربطور ممبر پارلیمنٹ حلف اٹھایا۔
یوسف رضا گیلانی نے سینٹ کے ضمنی انتخابات میں دوبارہ سینیٹر منتخب ہو کر ممبر پارلیمنٹ سے استعفی دے دیا۔