خیبرپختونخوا میں صوبائی حکومت کی جانب سے مستحق افراد میں عید پیکیج تقسیم کرنے کی تصاویر شائع ہونے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے معاملے کا نوٹس لے لیا۔
مزید پڑھیں
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے مستحقین میں عید پیکیج تقسیم کرنے کی تصاویر شائع ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور معاملے کے بارے میں متعلقہ سرکاری حکام اور عوامی نمائندوں سے وضاحت طلب کرلی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ بعض سرکاری حکام اور منتخب عوامی نمائندوں کی طرف سے یہ عمل حکومتی اور پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی ہے، ایسا کرنے سے پیکیج حاصل کرنے والے مستحقین کی عزت نفس مجروح ہوئی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے شفاف طریقے سے ساڑھے 8 لاکھ مستحق خاندانوں کو رمضان پیکیج دیا اور ان خاندانوں کی عزت نفس کے پیش نظر رمضان پیکج بینک اکاؤنٹس کے ذریعے تقسیم کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس شہدا سمیت ایک لاکھ 17 ہزار سے زیادہ خاندانوں کو عید پیکیج دیا گیا، پارٹی اور حکومتی پالیسی تھی کہ عید پیکیج تقسیم کرنے کی تصاویر اور ویڈیوز شائع کرنے سے اجتناب کیا جائے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا اسی وجہ سے بحثیت وزیراعلیٰ پیکیج تقسیم کرنے کی کسی تقریب میں شرکت کی اور نہ ہی پیکیج تقسیم کیا، صوبائی حکومت اور پارٹی کی واضح پالیسی کے باوجود چند حکومتی عہدیداروں اور عوامی نمائندوں کی جانب سے مستحقین میں عید پیکیج تقسیم کرنے کی تصاویر اور ویڈیوز شائع ہوئیں جس پر متعلقہ افراد سے وضاحت طلب کر لی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف محض تشہیر کے بجائے عوام کی عملی خدمت پر یقین رکھتی ہے، آئندہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ امداد یا پیکیج کے نام پر کسی کی بھی عزت نفس کو مجروح نہ ہونے دیا جائے۔