چین نے ایک سوشل میڈیا اینفلوئنسر کا اکاؤنٹ بلاک کردیا ہے جس نے ایک لڑکے اور اس کے ہوم ورک کی کتاب گم ہونے کی کہانی بیان کی تھی۔
چین کی انفلوئنسر Thurman Maoyibei کے TikTok ،Douyin، Weibo اور BiliBili پر اکاؤنٹس ہفتے کے آخر میں غائب ہو گئے، پولیس کا مؤقف ہے کہ تھرمین ماؤییبی اور ان کی کمپنی کے خلاف انتظامی کارروائی کی جائے گی، انہیں حراست میں بھی لیا جاسکتا ہے۔
Thurman Maoyibei متاثر کن سوشل میڈیا شخصیت ہے، مختلف چینی پلیٹ فارمز پر ان کے 30 ملین فالوورز ہیں، ان کی کنیت سو ہے۔
مزید پڑھیں
چینی حکام کے مطابق محترمہ سو اور ان کے ساتھی نے من گھڑت ویڈیوز کا ایک سلسلہ تیار کیا اور انہیں 16 فروری سے متعدد پلیٹ فارمز پر پھیلایا، محترمہ سو نے دعویٰ کیا کہ پیرس میں نئے قمری سال کی چھٹی کے دوران، کافی شاپ کے عملے نے انہیں ہوم ورک کی 2خالی کتابیں دیں جو کن لینگ نامی گریڈ 1 کی طالبہ کی ہیں، انہوں نے چین میں لڑکے کو کتابیں دینے کا وعدہ کیا۔
یہ کہانی وائرل ہوئی اور اس نے پورے ملک میں لڑکے کی تلاش شروع کر دی اور ہیش ٹیگز ‘گریڈ 1 کلاس 8 کن لینگ’ اور ‘پرائمری اسکول کا بچہ پیرس میں ہوم ورک کھو گیا’ نے ڈوئن اور ویبو پر لاکھوں آراء حاصل کیں۔
محترمہ سو کی ویڈیوز کو اتنے بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا حتیٰ کہ ریاست سے وابستہ میڈیا نے بھی اس موضوع پر رپورٹ کیا، کچھ دکانوں نے لڑکے کی تلاش کی امید میں اسکولوں کو فون کیا، جبکہ انہیں بتایا گیا کہ ایسا کوئی لڑکا موجود ہی نہیں ہے۔
پہلی ویڈیو پوسٹ ہونے کے تقریباً ایک ہفتے بعد محترمہ سو نے ایک الگ کلپ میں دعویٰ کیا کہ وہ لڑکے کے والدین سے رابطے میں ہیں اور کتابیں واپس کر دی گئی ہیں۔
ہانگزو پولیس نے کہا کہ انہیں محترمہ سو کی وائرل ویڈیو کے بارے میں شکایات موصول ہوئی ہیں اور انہوں نے تحقیقات کا آغاز کیا ہے، انہوں نے پایا کہ محترمہ سو اور ان کے ساتھی نے وائرل ویڈیو بنانے کے مقصد سے کتابیں خود خریدیں۔
چین کی وزارت داخلہ نے اس کیس کو آن لائن افواہوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی ایک ‘عام مثال’ کے طور پر درج کیا، اگرچہ بہت ساری آن لائن سینسرشپ اختلافی اور سیاسی مواد پر مرکوز ہے لیکن چینی حکام نے حالیہ برسوں میں آن لائن جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق دسمبر کے بعد سے آن لائن افواہوں کے سلسلے میں 1 ہزار 500 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور 10 ہزار 700 سے زیادہ لوگوں کو انتظامی سزا دی گئی ہے۔
دوسری جانب Thurman Maoyibei نے ایک ویڈیو میں جھوٹی کہانی بیان کرنے پر معافی بھی مانگی ہے۔
محترمہ سو نے کہا کہ انہوں نے یہ کہانی اپنے ‘کم قانونی شعور’ کی وجہ سے بنائی ہے اور انہیں افسوس ہے کہ اس نے ‘انٹرنیٹ آرڈر میں خلل ڈالا اور اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔‘
انہوں نے کہا ‘مجھے اپنی سماجی ذمہ داریوں کو واضح طور پر جاننا چاہیے اور صرف توجہ حاصل کرنے کے لیے کچھ مواد نہیں بنانا چاہیے، میں اپنے ساتھیوں سے کہتی ہوں کہ وہ مجھ سے سبق سے سیکھیں اور کبھی بھی غلط مواد نہ بنائیں اور نہ ہی پھیلائیں، آئیں! ایک صاف اور صحت مند آن لائن ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے مل کر کام کریں۔‘
محترمہ سو فیشن ڈیزائنر سے بلاگر بنی، روزمرہ کی زندگی پر اپنے مواد کے لیے مشہور ہے۔ وہ 2020 سے Thurman Maoyibei کے نام سے ویڈیوز پوسٹ کررہی ہیں۔
اگرچہ بہت سے لوگوں نے اس کے اکاؤنٹس بند کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے لیکن کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ بے ضرر مذاق پر یہ سزا بہت سخت ہے۔
ویبو پر ایک صارف نے تبصرہ کیا ‘اسے اپنے دل کو ایسے بااثر اکاؤنٹ کے لیے مواد بنانے میں لگانا چاہیے تھا۔’
‘ایک اور صارف نے تبصرہ کیا ’کہانی گھڑنا درست نہیں تھا، لیکن کیا یہ بہت زیادہ نہیں ہے۔ اگر ہر اکاؤنٹ اس معیار پر پورا اترتا ہے تو ہم بہت سے اکاؤنٹس کو بند ہوتے ہوئے دیکھیں گے، اس تبصرے پر 6,000 سے زیادہ لائکس نوٹ لکھے گئے۔