اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جمعے کو فلسطین کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کے لیے درخواست پر ووٹنگ ہوگی۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل میں جمعے کو دوپہر 3 بجے فلسطین کی اقوام متحدہ کے مستقل رکن کے لیے ووٹنگ ہوگی۔
کونسل کی قرارداد کے حق میں کم از کم 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے، تاہم 5 بڑی طاقتیں امریکا، برطانیہ، فرانس، روس یا چین اس قرارداد کو ویٹو بھی کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
سفارتی ذرائع کے مطابق اس اقدام کو کونسل کے 13 ارکان تک کی حمایت حاصل ہوسکتی ہے جس کا مطلب یہ ہوگا کہ امریکا کو اپنی ویٹو پاور استعمال کرنا پڑے گی۔
امریکا کا خیال ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام اقوام متحدہ میں نہیں بلکہ فریقین کے درمیان براہِ راست مذاکرات کے ذریعے ہونا چاہیے۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو 2012 سے اقوامِ متحدہ میں غیر رکن مبصر کا درجہ تو حاصل ہے لیکن رکنیت نہیں دی گئی، سلامتی کونسل کے 193 میں سے 140 رکن ممالک فلسطین کو تسلیم کرچکے ہیں۔
تاہم اقوام متحدہ کا ایک مکمل رکن بننے کی درخواست کو سلامتی کونسل سے منظوری کے بعد جنرل اسمبلی میں کم از کم دو تہائی ووٹوں سے منظوری درکار ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو 2012 سے اقوامِ متحدہ میں غیر رکن مبصر کا درجہ تو حاصل ہے لیکن رکنیت نہیں دی گئی، سلامتی کونسل کے 193 میں سے 140 رکن ممالک فلسطین کو تسلیم کرچکے ہیں۔
تاہم اقوام متحدہ کا ایک مکمل رکن بننے کی درخواست کو سلامتی کونسل سے منظوری کے بعد جنرل اسمبلی میں کم از کم دو تہائی ووٹوں سے منظوری درکار ہے۔