ہاؤسنگ اسکینڈل میں جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف شفاف تحقیقات ہوں گی، وزیر دفاع خواجہ آصف

جمعرات 18 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف ہاؤسنگ اسکینڈل میں شفاف تحقیقات ہوں گی، اگر کلین چٹ دینا ہوتی تو انکوائری کا آغاز ہی نہ ہوتا۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ فیض حمید پر جو الزامات لگائے گئے ہیں ان کی انکوائری میں چیزیں سامنے آئیں گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاک فوج نے ایک حاضر سروس میجرجنرل کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی ہے جو جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف تحقیقات کرے گی۔

جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف کارروائی ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کی جانب سے دی گئی درخواست کی بنیاد پر کی جارہی ہے۔

خواجہ آصف نے کہاکہ فیض آباد دھرنا نواز شریف کی حکومت کے خلاف سازش تھی، تاہم اس کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کو جس مقصد کے لیے بنایا گیا تھا اس نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا۔

وزیر دفاع نے کہاکہ میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اس کمیشن سے زیادہ امید نہیں رکھنی چاہیے، میں نے کمیشن کا بہت انتظار کیا کہ یہ مجھے دوبارہ بلائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ سارہ کام جنرل فیض براہِ راست اس وقت کے آرمی چیف جنرل باجوہ کے کہنے پر کرتے تھے۔

خواجہ آصف نے کہاکہ جنرل (ر) فیض کے بیان سے پتا چلتا ہے کہ یہ فیض آباد دھرنے کے ضامن تھے، کیونکہ پہلے خود ایک صورت حال پیدا کی جاتی ہے اور پھر اسے ختم کرنے کے لیے بنانے والا ہی سامنے آ جاتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے پی ٹی آئی پی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ایک پی ٹی آئی رہنما فکسڈ میچ کے تحت ایک بات کرتا ہے تو دوسرا تردید کردیتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ عدالتوں کو آئین و قانون کے مطابق فیصلے کرنے چاہیئیں، اگر کسی ادارے کی جانب سے سیاسی فیصلے دیے جائیں گے تو یہ بڑی بدقسمتی ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp