عمران خان کی دوغلی پالیسی، ایک طرف فوج پر تنقید دوسری جانب مذاکرات کی بات کرتے ہیں، خواجہ آصف

جمعہ 19 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے سیاسی قیادت نہیں، فوج کے ساتھ مذاکرات کی بات کی ہے، ایک طرف وہ فوج پر حملے اور دوسری جانب مذاکرات کی بات کرتے ہیں، عمران خان دوغلی اور دورخی پالیسی رکھتے ہیں۔

جمعہ کو ایک انٹرویو میں پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہم سب کی خواہش تھی کہ میاں محمد نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم  بنیں لیکن اگر ان کی وزیر اعظم بننے کی خواہش نہیں تھی تو اس کے بارے میں مجھے علم نہیں، ہم اپنی ذاتی خواہش کا اظہار ہی کر سکتے ہیں۔

شاید میاں نواز شریف اپنے بھائی کو وفاق میں لانا چاہتے تھے

خواجہ آصف نے کہا کہ اگر وہ چوتھی بار وزیر اعظم بنتے تو تاریخ رقم ہوتی، میاں نواز شریف نے اگر وزیر اعظم نہ بننے کی خواہش کا اظہار عرفان صدیقی سے کیا تھا تو اس بارے میں بھی انہیں معلوم نہیں ہے۔ شاید میاں نواز شریف اپنے بھائی کو وفاق میں لانا چاہتے تھے۔ ان کے ذہن میں جو تھا ویسا ہی ہوا۔

عرفان صدیقی کی بات کی تردید نہیں کر رہا

خواجہ آصف نے کہا کہ ’ میں عرفان صدیقی کی بات کی تردید نہیں کر رہا بلکہ اپنی خواہش کا اظہار کر رہا ہوں‘۔

ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ ہمیں پارلیمنٹ میں سادہ اکثریت نہیں ملی لیکن اس وقت مخلوط حکومت ہے اور ایسا بالکل بھی نہیں ہے کہ مخلوط حکومت کا حصہ ہونے کے ناطے ہماری ذمہ داریاں محدود ہیں۔

مخلوط حکومت کا حصہ ہونے کے باوجود عوام کے سامنے جوابدہ ہیں

رانا ثنا اللہ میرے چھوٹے بھائی ہیں انہوں نے پارٹی کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں، بحثیت وزیر ہم نے وزیراعظم سمیت اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہیں اور ہم عوام اور پارلیمنٹ کے سامنے برابر جوابدہ ہیں۔ ہمیں صرف وزارتیں ہی نہیں لینی چاہییں بلکہ ذمہ داری بھی قبول کرنی چاہیے۔

فوج پرعمران خان کی تنقید کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ آج تک عمران خان نے کسی سیاسی جماعت سے مذاکرات کرنے کی بات نہیں کی، عمران خان نے تو فوج سے مذاکرات کرنے کی بات کی ہے۔

عمران خان کی دوغلی اور دہری پالیسی ہے

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی دوغلی اور دہری پالیسی ہے، وہ 2 چہرے رکھتے ہیں، ایک طرف تنقید  اور حملے کرتے ہیں اور دوسری طرف انہی لوگوں سے مذاکرات کی بات کرتے ہیں۔ اس شخص کو کیا کہیں گے؟

خواجہ آصف نے کہا کہ جن لوگوں نے عمران خان کی کفالت کی، اس کی مدد کی یا اسے سامنے لے آئے وہی آج یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ شخص قابل بھروسا نہیں ہے۔ بات صرف اپنے مطلب کی کرتا ہے، جب اپنا مطلب ہوتا ہے تو یہ جھکتا ہے۔

عمران خان نے تو آرمی چیف کی تعیناتی میں بھی مسائل پیدا کیے

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے تو آرمی چیف کی تعیناتی میں بھی مسائل پیدا کیے، ناراضی کے بعد ہم ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لے آئے۔

فیض حمید کے خلاف کارروائی کب ہو گی معلوم نہیں

ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ ماضی میں بھی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سروسز چیفس نہیں آئے۔ فیض حمید کے خلاف کارروائی کب تک ہو گی اس حوالے سے کوئی علم نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp