پاکستان ہاکی فیڈریشن میں 2 متوازی تنظیمیں قائم، حکومت خاموش کیوں؟

ہفتہ 20 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان ہاکی فیڈریشن کی 2 متوازی تنظیموں کے قیام کی وجہ سے پہلے سے زوال پذیر ملک کا قومی کھیل مزید تباہی کی طرف گامزن ہے۔

انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت کے انتظامات، فنڈنگ، کھلاڑیوں کی سلیکشن، عالمی تنظیموں کے ساتھ رابطہ کاری سمیت دیگر انتظامی معاملات مایوس کن حد تک کنفیوژن کا شکار ہیں جبکہ ہاکی فیڈریشن کے ہیڈ آفس سمیت ملک بھر میں موجود انفراسٹرکچر پر بھی متوازی فیڈریشنز نے قبضہ کرلیا ہے۔

فیڈریشن کی ایک متوازی تنظیم پیپلزپارٹی کی رہنما اور ممبر قومی اسمبلی سیدہ شہلا رضا کی صدارت میں کام کررہی ہے جبکہ سیکریٹری سید حیدر حسین ہیں۔ جبکہ دوسری تنظیم کی سربراہی کا دعویٰ طارق بگٹی کررہے ہیں جن کے ساتھ رانا مجاہد بطور سیکریٹری کام کررہے ہیں۔

ملک میں ہاکی کی نگرانی کے لیے قائم فیڈریشن کی 2 متوازی تنظیموں کے قیام سے اب تک حکومت کیوں خاموش ہے؟ دونوں فیڈریشنز کے عہدیداران کا کیا موقف ہے اور قومی ٹیم کے کھلاڑی اس حوالے سے کیا رائے رکھتے ہیں؟

ایک ٹیم 2 تربیتی کیمپ، کھلاڑی پریشانی کا شکار

پاکستان ہاکی ٹیم نے آئندہ ماہ ملائیشیا میں منعقد ہونے والے اذلان شاہ ہاکی کپ میں شرکت کرنی ہے۔ ایونٹ میں شرکت کے لیے پی ایچ ایف کے دونوں متوازی دھڑوں نے الگ الگ ممکنہ ناموں کا اعلان کیا ہے۔

سیدہ شہلا رضا کی صدارت میں کام کرنے والے دھڑے نے ٹیم کا تربیتی کیمپ کراچی کے عبدالستار نیشنل ہاکی اسٹیڈیم جبکہ طارق بگٹی دھڑے نے اسلام آباد کے نصیر بندھ ہاکی اسٹیڈیم میں لگانے کا اعلان کیا ہے۔

دونوں دھڑوں کی طرف سے اعلان کردہ تمام ممکنہ نام ایک جیسے ہیں۔ حکومت کی طرف سے واضح ہدایات نہ ہونے کی وجہ سے قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑی پریشانی کا شکار ہیں۔

اسلام آباد تربیتی کیمپ میں رپورٹ کرنے والے کھلاڑی پریشانی کا شکار

اسلام آباد تربیتی کیمپ میں رپورٹ کرنے والے کھلاڑیوں نے وی نیوز سے گفتگو میں پریشانی کا اظہار کیا۔ تربیتی کیمپ میں شریک ایک سینیئر کھلاڑی نے بتایا کہ متوازی تنظیموں کی وجہ سے سب سے زیادہ کھلاڑی متاثر ہوتے ہیں۔ کسی ایک تربیتی کیمپ کو جوائن کرنے کی صورت میں کھلاڑیوں کو دوسرے دھڑے کی جانب سے کارروائی کا بھی خدشہ ہے۔

کیا اسپورٹس بورڈ کھلاڑیوں کو کسی کارروائی سے بچانے کے لیے کردار ادا کرےگا؟ وی نیوز کے اس سوال پر ڈی جی اسپورٹس بورڈ نے ملبہ فیڈریشن پر ڈال دیا۔ انہوں نے کہاکہ اسپورٹس بورڈ کا یہ مینڈیٹ ہی نہیں۔ ہم فیڈریشن کے کاموں میں مداخلت نہیں کرسکتے۔ معاملات وزیراعظم ہاؤس کے سامنے رکھ دیے ہیں، فیصلہ وہی کریں گے۔

چاہتے ہیں حکومت ہماری رہنمائی کرے، ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ

متوازی ہاکی فیڈریشن کے حوالے سے پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل محمد شعیب کھوسو نے وی نیوز کو بتایا کہ ہم نے وزارت بین الصوبائی رابطہ کے ذریعے حکومت سے رابطہ کیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ہماری رہنمائی کرے۔ ’ہم نے متوازی فیڈریشن کے حوالے سے تمام تر معاملات وزیراعظم ہاؤس کے سامنے رکھے ہیں۔ دونوں فیڈریشننز قانونی انتخابات کی دعویدار ہیں، دونوں گروپوں نے کانگریس کا اجلاس طلب کرکے ووٹ لیے، ہمارے لیے بطور ادارہ فیصلہ کرنا مشکل ہے۔اب جو فیصلہ وزیراعظم کریں گے ہم اسی کو لاگو کر دیں گے‘۔

وی نیوز نے پی ایچ ایف کے متوازی دھڑوں کے خاتمے اور حکومتی ردعمل کے حوالے سے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ احسن اقبال سے رابطے کی کوشش کی مگر ان کی طرف سے کوئی واضح جواب نہیں ملا۔

یاد رہے کہ احسن اقبال ماضی میں پی ایچ ایف کے معالات پر سنگین نکتہ چینی کرچکے ہیں اور انہوں نے بطور اپوزیشن ممبر اعلان کیا تھا کہ ان کی جماعت حکومت میں آ کر پی ایچ ایف کے مالی معاملات کا مکمل آڈٹ کرےگی۔

متوازی فیڈریشن سنگین مسئلہ، پاکستان ہاکی پر 10 سال کی پابندی لگ سکتی ہے

پاکستان ہاکی فیڈریشن کے متوازی دھڑوں پر فیڈریشن آف انٹرنیشنل ہاکی کیا کارروائی کر سکتی ہے؟ اس حوالے سے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اولمپیئن کلیم اللہ نے بتایا کہ ایف آئی ایچ کا مینڈیٹ ہے کہ وہ اس صورتحال میں مداخلت کرسکتی ہے اور پاکستان ہاکی فیڈریشن پر 10 سال تک کی پابندی بھی عائد کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہاکی کی عالمی باڈی کی طرف سے اگر یہ قدم اٹھایا جاتا ہے تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔ اور پاکستان کے کھلاڑیوں پر عالمی مقابلوں کے دروازے بند ہو جائیں گے۔

متوازی دھڑے، پی ایچ ایف کا اسٹرکچر بھی تقسیم کا شکار ہوگیا

پاکستان ہاکی فیڈریشن کے 2 دھڑوں کی وجہ سے فیڈریشن کا اسٹرکچر تقسیم کا شکار ہے۔ سیدہ شہلا رضا کی صدارت میں قائم فیڈریشن کے ذمہ داران کراچی کے عبدالستار ہاکی اسٹیڈیم سے مل بیٹھ کر کام کررہے ہیں جبکہ طارق بگٹی کی سربراہی میں قائم متوازی باڈی کے پاس نصیر بندھ ہاکی اسٹیڈیم کا چارج ہے۔

اسی طرح فیڈریشن کی آفیشنل ای میلز، ریکارڈ اور اکاؤنٹس کے حوالے سے معاملات بھی انتہائی پیچیدگی کا شکار ہیں۔

طارق بگٹی کی سربراہی میں قائم فیڈریشن کے دھڑے نے اعلان کیا ہے کہ وہ کراچی کے عبدالستار ہاکی اسٹیڈیم کے عملے کے خلاف کارروائی کریں گے جنہوں نے متوازی فیڈریشن کو اسٹیڈیم تک رسائی دی جبکہ اس قسم کا دعویٰ دوسری متوازی فیڈریشن نے بھی کیا ہے۔

متوازی فیڈریشنز کا معاملہ حل ہونے تک پی ایچ ایف کی فنڈنگ مشکل ہوگی، ڈی جی اسپورٹس بورڈ

ڈی جی اسپورٹس بورڈ نے وی نیوز کو بتایا کہ جب تک متوازی فیڈریشنز کا معاملہ حل نہیں ہوتا پی ایچ ایف کی فنڈنگ مشکل ہوگی۔ انٹرنیشنل ایونٹس کے لیے ٹیم اسپانسر کون کرے گا؟ اس سوال پر اسپورٹس بورڈ کے سربراہ نے لاعلمی کا اظہار کیا۔

حکومت متوازی فیڈریشن کے خاتمے کے لیے کیا احکامات دے سکتی ہے؟

سینیئر صحافی عبد المحئی شاہ نے وی نیوز کو بتایا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے آئین کے مطابق صدارت کے امیدوار کے لیے فیڈریشن کے پیٹرن انچیف وزیراعظم کی نامزدگی اور کانگریس کی منظوری لازمی ہے۔ اس وقت موجود دونوں متوازی فیڈ ریشنز میں سے طارق بگٹی گروپ ان شرائط پر پورا اترتا ہے۔ ان کا نام پی ایچ ایف کے صدر کے طور پر وزیراعظم نے نامزد کیا اور کانگریس نے اس کی منظوری دی جبکہ شہلا رضا کے پاس صدارت کے حصول کے لیے درکار وزیراعظم کی نامزدگی نہیں ہے اس لیے حکومت طارق بگٹی کو بطور صدر نوٹیفائی کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کے پاس الیکشن کا تمام عمل کالعدم قرار دے کر نئے سرے سے انتخابات کرانے کا بھی مینڈیٹ موجود ہے۔ وزیراعظم جلد اس حوالے سے کوئی فیصلہ کرسکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp