فیس بک کی مالک کمپنی میٹا پلیٹ فارمز نے اپنے ’معاشی مسائل‘ پر قابو پانے کے لیے مزید 10 ہزار ملازمین فارغ کرنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کمپنی نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کے حجم کو کم کرے گی اور اپریل کے آخر میں اپنے ٹیک گروپس میں اور پھر مئی کے آخر میں کاروباری گروپس میں مزید کمی کرے گی۔
سی ای او مارک زکربرگ نے عملے کے نام ایک پیغام میں کہا کہ ہہ ایک مشکل فیصلہ ہے لیکن کمپنی کے پاس اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں تھا۔ انہوں نے کامیابی کا حصہ بننے والے باصلاحیت اور پرجوش ساتھیوں کو الوداع کہنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ نئی اقتصادی صورتحال کئی برس تک جاری رہے گی۔
بڑھتی ہوئی شرح سود کی وجہ سے معاشی بدحالی کے پیش نظر امریکا میں ملازمتوں میں بڑے پیمانے پر کٹوتیوں کا ایک سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
نومبر میں میٹا نے اپنی 18 سالہ تاریخ میں پہلی بڑے پیمانے پر برطرفی میں اپنی افرادی قوت کو 11 ہزار تک کم کیا۔ میٹا اور دیگر ٹیک کمپنیوں نے کم از کم دو برس کے لیے جارحانہ طور پر خدمات حاصل کیں لیکن حالیہ مہینوں میں ان میں سے کچھ کارکنوں کو فارغ کرنا شروع کردیا گیا۔
ٹیک انڈسٹری نے 2022 کے آغاز سے لے کر اب تک قریباً 290,000 کارکنوں کو فارغ کیا ہے جن میں سے قریباً 40 فیصد اس سال ہی آئے تھے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو ایلون مسک نے پچھلے سال 44 بلین ڈالر میں خریدا تھا تب سے ٹوئٹر نے ملازمتوں میں بڑے پیمانے پر کٹوتی بھی کی ہے۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق مسک کے کمپنی سنبھالنے کے بعد سے ٹوئٹر نے مشتہرین کو کھو دیا جس کے اشتہارات کمپنی کی آمدنی کا 90 فیصد سے زائد ہوتا تھا۔