وزیر اعلیٰ پنجاب ںے پراونشنل انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت پنجاب کے ہر ڈسٹرکٹ اورتحصیل میں بھی انفورسمنٹ اتھارٹیز قائم کی جائیں گی جنہیں پرائس کنٹرول سمیت سرکاری زمینوں پر قبضہ، تجاوزات اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کے اختیارات حاصل ہوں گے۔
مزید پڑھیں
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام سے متعلق منعقدہ اجلاس میں صوبائی ڈسٹرکٹ اورتحصیل کی سطح پر انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، وزیر اعلیٰ نے انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کے لیے قانون سازی کا عمل فوری شروع کرنے کی ہدایت کی۔
انفورسمنٹ اتھارٹیز کے قیام کے لیے 11 قوانین، رولز اور آرڈیننس میں ترامیم کی سفارشات پیش کی گئیں جس کی وزیر اعلیٰ پنجاب نے منظوری دے دی، انفورسمنٹ اتھارٹی کو پرائس کنٹرول، سرکاری زمینوں پر قبضہ، تجاوزات اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کے اختیارات ہونگے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے انفورسمنٹ اتھارٹیز کو6 ماہ میں فعال کرنے کی ہدایت کی ہے، پراونشنل انفورسمنٹ اتھارٹی کے سربراہ چیف سیکریٹری جبکہ ڈائریکٹر جنرل بھی تعینات کیے جائیں گے، جبکہ ڈسٹرکٹ اتھارٹی کا ڈپٹی کمشنر اور تحصیل کی سطح پر اتھارٹی کا سربراہ اسسٹنٹ کمشنر ہوگا۔
تحصیل انفورسمنٹ یونٹ کے زیر نگرانی تحصیل کی سطح پر پولیس اسٹیشن اور اسپیشل فورس تشکیل دی جائے گی، تحصیل انفورسمنٹ اتھارٹی میں یونٹ انچارج، انوسٹی گیشن آفیسرز، انفورسمنٹ آفیسرز اور کانسٹیبل تعینات ہوں گے،
ان یونٹ کو قانون پر عملدرآمد کے علاوہ مقدمہ درج کرنے، تحقیقات اور گرفتاری کے اختیارات بھی حاصل ہوں گے، اجلاس میں مانیٹرنگ کے لیے صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی اور ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ اتھارٹی کے دفاتر کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، سینیٹر پرویز رشید، صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین، وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ زاہد بخاری، وزیر زراعت محمد عاشق حسین، ایم پی اے ثانیہ عاشق، چیف سیکرٹری، سیکرٹریز زراعت، خزانہ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔