آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں 105 ملین ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیے جانے والے کنگ عبداللہ یونیورسٹی کیمپس میں 5 ہزار سے زیادہ طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں، ان میں تقریباً نصف تعداد خواتین کی ہے۔
127 ایکٹر پر پھیلا یہ یونیورسٹی کیمپس سعودی حکومت کے مالی مدد سے تعمیر کیا گیا ہے۔ اس یونیوسٹی کی تعمیر کا کام 2011 میں شروع ہوا اور 2019 میں اس کی تعمیر مکمل ہوئی، جبکہ ستمبر 2020 میں یونیورسٹی نے کام شروع کیا۔
سنہ 2005 کے زلزلے کے بعد مظفرآباد میں قائم آزاد کشمیر یونیورسٹی کا مرکزی کیمپس تباہ ہوگیا تھا، جس کے نتیجے میں 100 سے زیادہ طلبہ و طالبات، ٹیچرز اور ملازمین جاں بحق ہوگئے تھے۔ اس کے بعد ترکی نے اسی مقام پر پری فیب یونیورسٹی قائم کی۔ اس لیے سعودی حکومت نے مظفرآباد سے 22 کلومیٹر کے فاصلے پر چھتر کلاس کے مقام پر ایک جدید یونیوسٹی قائم کی ہے۔ اس یونیوسٹی پر سعودی ترقیاتی فنڈ کے مطابق 90 ملین ڈالر خرچ ہوئے جبکہ 15.7 میلین ڈالرز لیباٹریز میں جدید آلات پر خرچ کئے جا رہے ہیں۔
آزاد کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر کلیم عباسی نے وی نیوز کو بتایا کہ اس یونیورسٹی میں اکیڈمک بلاک، ایڈمنسٹریشن بلاک، لائبریری، مسجد ، اسٹیٹ آف دی آرٹ آڈیٹوریم اور لیبارٹریز کے علاوہ طلبہ و طالبات اور ٹیچرز کے لیے الگ الگ ہاسٹلز بھی ہیں۔
ڈاکٹر کلیم عباسی کے مطابق اس یونیورسٹی میں جو سہولیات اور ریسرچ اینڈ اکیڈمک کا جو ڈھانچہ ہے، میرے خیال میں یہ پاکستان بھر میں بہترین یونیوسٹیوں میں سے ایک ہے۔
اس یونیورسٹی میں 5,440 طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں جن میں 2,877 مرد ہیں جبکہ 2,563 خواتین ہیں۔