ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے اسرائیل کے خلاف احتجاج کرنے پر مزید اپنے 20اراکین کو برطرف کردیا ہے، برطرف ہونے والے ملازمین نے گوگل اور اسرائیل کے درمیان ڈیٹا منتقلی (کلاؤڈ کمپیوٹنگ) کے معاہدے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ اس سے قبل بھی گوگل نے احتجاج کرنے والے 28 افراد کو ملازمتوں سے فارغ کررکھا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گوگل نے ابھی تک تقریباً 50کے قریب ملازمین کو فارغ کیا ہے۔ گوگل نے پہلے 28ملازمین کو فارغ کیا، اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے مزید 20 افراد کو فارغ کیا۔
مزید پڑھیں
میڈیا رپورٹس کے مطابق گوگل کمپنی نے ابھی تک یہ بتانے سے انکار کیا ہے کہ کتنے ملازمین کو نکال دیا گیا ہے لیکن واشنگٹن پوسٹ کے مطابق یہ تعداد 20 کے قریب ہے، اور یہ ان ملازمین میں سرفہرست ہیں جنہوں نے گزشتہ ہفتے مظاہروں میں حصہ لیا۔
گوگل کمپنی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ان واقعات کے بارے میں ہماری تحقیقات اب مکمل ہوچکی ہیں، اور جو براہ راست خلل ڈالنے والی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے تھے ان اضافی ملازمین کی ملازمت کو ختم کردیا گیا ہے۔
یاد رہے یہ احتجاج 16 اپریل کو نیویارک، سنی ویل اور کیلیفورنیا میں ہوا، گوگل کے دفاتر کے اندر احتجاج کرنے والے کارکنوں نے مطالبہ کیا کہ کمپنی اسرائیلی حکومت کے ساتھ اپنے کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے بڑے معاہدے کو ختم کرے۔
سنی ویل میں جس گروپ نے مظاہرے کا اہتمام کیا تھا وہ گوگل کلاؤڈ کے باس تھامس کورین کے دفتر میں داخل ہوا اور کچھ مقامات پر کام میں خلل ڈالا گیا۔ دوسرے ملازمین کے کام میں جسمانی طور پر رکاوٹیں ڈالیں اور مکمل طور پر ناقابل قبول رویہ اپنایا۔
گوگل کے سی ای او سندر پچائی بھی ملازمین کو متنبہ کرچکے ہیں کہ بحث و مباحثے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے لیکن اس کی حدود ہوتی ہیں۔ اور دفتر کمپنی کے بلاگ پوسٹ میں خرابی کے مسائل یا سیاست پر بحث کرنے کی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بحث کرنا ایک اچھا کلچر ہے، اس کے ذریعے ہمیں نئے خیالات اور آئیڈیاز آتے ہیں کہ ہم نئی مصنوعات تیار کرسکیں، لیکن جب ہم ایک کام کرنے والی جگہ موجود ہوں تو وہاں بحث مباحثے اور خیالات و جزبات کو قابو میں رکھنا چاہیے۔
واضح رہے حالیہ ہفتوں کے دوران فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہروں نے امریکا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس میں ییل، کولمبیا اور ایم آئی ٹی جیسے متعدد یونیورسٹی کیمپس بھی شامل ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق یہ مظاہرے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے جواب میں ہیں جس میں 33ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا جس میں 1200 افراد ہلاک اور 200 کو یرغمال بنایا گیا۔