امریکا کے آٹو انڈسٹری سیفٹی سے متعلقہ ادارے نے دسمبر میں 20 لاکھ سے زیادہ گاڑیاں واپس منگوانے کے اعلان پر تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں
غیرملکی میڈیا کے مطابق، معروف امریکی بزنس مین ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ حال ہی میں پیش آنے والے متعدد کار حادثات کے بعد سامنے آیا ہے۔ امریکا کے ادارے نیشنل ہائی وے ٹریفک سیفٹی ایڈمنسٹریشن نے واپس منگوائی گئی گاڑیوں پر ٹیسلا کی سوفٹ ویئر اپ ڈیٹس کی تنصیب پر سوالات اٹھائے ہیں۔
امریکی ادارے کے مطابق، ٹیسلا نے ایسے مسائل کو حل کرنے کے لیے کوئی سوفٹ ویئر اپ گریڈ نہیں کیا، جس کے باعث ڈرائیورز اور شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
حال ہی میں، واشنگٹن میں ایک 28 سالہ موٹر سائیکل سوار پر ٹیسلا گاڑی اس وقت چڑھ دوڑی جب وہ آٹو پائلٹ موڈ میں تھی۔ اس حادثے میں موٹرسائیکل سوار ہلاک ہوگیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق، ٹیسلا ڈرائیور نے کار کو آٹو پائلٹ ڈرائیونگ سسٹم پر لگایا تھا اور وہ اپنا فون استعمال کر رہا تھا۔ مذکورہ ڈرائیور کو دوران ڈرائیونگ غفلت برتنے، آٹو پائلٹ موڈ پر بھروسہ کرتے ہوئے موبائل فون استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں بھی ایک ایسا ہی حادثہ ہوا تھا جس میں آٹو پائلٹ موڈ پر گاڑی چلاتے ہوئے ایک انجینئر کی موت واقع ہوئی تھی۔ ٹیسلا نے اس مقدمے میں غلطی تسلیم کرتے ہوئے لواحقین کو ہرجانہ ادا کرنے کی حامی بھری تھی۔