کراچی پولیس کے مطابق 24 اپریل کو پی ای سی ایچ ایس نورانی چورنگی کے قریب پرندوں کی چوری کے الزام میں شہریوں نے تشدد کرکے مبینہ چور کو جان سے مار دیا تھا۔ تاہم شہریوں کے تشدد سے مارے جانے والے غلام شبیر کے بھائی طاہر نے کہا ہے کہ میرے بھائی کے پاس لاکھوں روپے کے پرندے تھے، اس کو لین دین کے تنازعے پر چور قرار دے کر مارا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
پولیس نے مبینہ چور پر تشدد اور قتل کے الزام میں بنگلے کے مالک کو گرفتار کرلیا ہے۔ مبینہ چور کی ہلاکت کا مقدمہ بھائی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔ مارے گئے شخص کی شناخت غلام شبیر کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ غلام شبیر پرندوں کی خریدو فروخت کا کام کرتا تھا۔
شہریوں کے تشدد سے ہلاک ہونے والے غلام شبیر کے بھائی طاہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ میرے بھائی کے پاس لاکھوں روپے کے پرندے تھے، اس کو لین دین کے تنازعے پر چور قرار دے کر مارا گیا ہے۔