بانی پاکستان کے مزار پر چیف جسٹس کی حیثیت سے حاضری اعزاز کی بات ہے، قاضی فائز عیسیٰ

ہفتہ 27 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پر چیف جسٹس کی حیثیت سے حاضری اعزاز کی بات ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے مزار قائد کراچی پر حاضری دی۔ بابائے قوم کی قبر پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ ان کی اہلیہ سرینا عیسیٰ بھی ان کے ہمراہ موجود تھیں۔ چیف جسٹس نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کرتے ہوئے لکھا کہ بانی پاکستان قائد اعظم کے مزار پر چیف جسٹس کی حیثیت سے حاضری اعزاز کی بات ہے۔

چیف جسٹس نے مزید لکھا کہ قائد جیسے عظیم رہنما کی جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں خطے کے سب سے زیادہ آبادی والا مسلم ملک وجود میں آیا۔ 75 سال بعد ہمیں یاد دلاتا ہے کہ برداشت، رواداری اور صرف جمہوری نظام ہی اس وژن کو برقرار رکھتا ہے۔ قائد اعظم کا نصب العین اتحاد ، تنظیم اور یقین محکم تھا

انہوں نے لکھا کہ چونکہ قائداعظم کی ہمشیرہ ہمیشہ ان کے ساتھ رہی ہیں، ان کی مثال کو مدنظر رکھتے ہوئے میری اہلیہ سرینا عیسیٰ بھی قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے میرے ساتھ موجود ہیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے بھی مہمانوں کی کتاب پر دستخط کیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟