پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 5 ٹی۔20 میچز کی سیریز کے آخری میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 9 رنزسے شکست دے کر سیریز 2-2 سے برابر کر دی۔
نیوزی لینڈ کی مہمان ٹیم نے ٹاس جیت کر پاکستان کے خلاف پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا، جس کے جواب میں پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے 179 رنز کا ہدف دیا ہے۔ پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 178 رنز اسکور کیے جس کے جواب میں نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 19.2 اوورز میں 169 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔
مزید پڑھیں
نیوزی لینڈ نے پاکستان کے 178 رنز کے تعاقب میں اپنی اننگز کا آغاز کیا تو اس کی پہلی وکٹ محض 5 کے مجموعی اسکور پر گر گئی جب ٹام بلنڈل کو شاہین شاہ آفریدی نے 4 رنز پر کلین بولڈ کر دیا۔
نیوزی لینڈ کی دوسری وکٹ 81 کے مجموعی اسکور پر گری جب ٹم سیفرٹ 52 رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے کے بعد اسامہ میر کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔ تیسری وکٹ 97 کے مجموعی اسکور پر گری جب مارک چیپ مین بھی 12 رنز بنانے کے بعد اسامہ میر کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔
نیوزی لینڈ کی چوتھی وکٹ 97 کے مجموعی اسکور پر ہی گر گئی جب مائیکل بریسویل23 رنز بنانے کے بعد شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر بابر اعظم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
پانچویں وکٹ 103 کے مجموعی اسکور پر گری جب کول میک کونچی 1 رنز پر عماد وسیم کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔ چھٹی وکٹ 125 کے مجموعی اسکور پر گری جب جیمز نیشام 16 رنز پر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر شاداب خان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
نیوزی لینڈ کی ساتویں وکٹ 125 کے مجموعی اسکور پر گری جب زیکرے فولکس شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر صفر پر بولڈ ہو گئے، آٹھویں وکٹ 137 کے مجموعی اسکور پر گری جب ایش سودھی3 رنز بنانے کے بعد شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے، نویں وکٹ 168 کے مجموعی اسکور پر گری جب بین سیئرز7 رنز پر رن آؤٹ ہو گئے، دسویں وکٹ 169 کے مجموعی اسکور پر گری جب ویلیم او روکے صفر پر رن آؤٹ ہو گئے۔ جوش کلارکسن نے 38 رنز اسکور کیے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔
پاکستان کی طرف سے سب سے عمدہ بولنگ شاہین شاہ آفریدی نے کی، انہوں نے 4 اوورز میں 30 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ اسامہ میر نے 2 ، شاداب خان اور عماد وسیم نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ مین آف دی میچ شاہین شاہ آفریدی کو دیا گیا۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ کی جانب سے پہلے بیٹنگ کی دعوت ملنے پر پاکستان نے اننگز کا آغازکیا تو اس کی پہلی وکٹ ہی8 کے مجموعی اسکور پر گر گئی جب صائم ایوب کو 1 رنز پر ول او روکے کی گیند پر بریسول نے کیچ پکڑ کر پویلین بھیج دیا۔ دوسری وکٹ 81 کے مجموعی اسکور پر گری جب عثمان خان 31 رنز بنانے کے بعد ایش سودھی کی گیند پر بریسول کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
پاکستان کی تیسری اور اہم وکٹ 123 کے مجموعی اسکور پر گری جب کپتان بابراعظم 2 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 69 رنز اسکور کرنے کے بعد بین سیئرز کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔ بابر اعظم پاکستان کی جانب سے ٹاپ اسکورر رہے اور انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے آخری میچ میں سب سے زیادہ چوکے لگانے کا عالمی ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا۔
بابر اعظم نے ایک اور عالمی ریکارڈ اپنے نام کر لیا
بابر اعظم نے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے دوران آئرلینڈ کے پال اسٹرلنگ سے سب سے زیادہ چوکے لگانے کا عالمی ریکارڈ چھین لیا۔
پال اسٹرلنگ نے 136 اننگز کھیلنے کے بعد 407 چوکے لگائے تھے جب کہ بابراعظم نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے آخری میچ میں اپنی107 ویں اننگز میں 5 واں چوکا لگا کر اسٹرلنگ کا ریکارڈ توڑ دیا۔
پاکستان کی چوتھی وکٹ 159 کے مجموعی اسکور پر گری جب افتخار احمد6 رنز بنانے کے بعد نیشام کی گیند پر بریسول کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے، پانچویں وکٹ 171 کے مجموعی اسکور پر گری جب فخر زمان 43 رنز اسکور کرنے کے بعد زیکرے فولکس کی گیند پر چیپمین کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ شاداب خان نے 15 رنز اسکور کیے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔
نیوز لینڈ کی جانب سے زیکرے فولکس، ویلیم او روکے، بین سیئرز، ایش سودھی اور جیمز نیشام نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
واضح رہے کہ گرین شرٹس نے لاہور میں کھیلے گئے چوتھے ٹی ٹوئنٹی میچ جس میں انہیں 4 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، کی پلیئنگ الیون میں صرف ایک تبدیلی کی تھی، اس میں زمان خان کی جگہ فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کو ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ جب کہ مہمان ٹیم کے لیے ٹم سیفرٹ، کول میک کونچی اور زکریا فولکس کی ٹیم میں واپسی ہوئی تھی۔
پاکستانی ٹیم میں بابر اعظم (کپتان)، صائم ایوب، عثمان خان، فخر زمان، افتخار احمد، شاداب خان، عماد وسیم، شاہین آفریدی، اسامہ میر، عباس آفریدی اور محمد عامر شامل ہیں۔
نیوزی لینڈکی ٹیم میں مائیکل بریسویل (کپتان)، ٹام بلنڈل، مارک چیپمین، جوش کلارکسن، زیک فولکس، کول میک کونچی، جیمز نیشام، ول او روکے، بین سیئرز، ٹم سیفرٹ (وکٹ کیپر)، ایش سودھی شامل ہیں۔
پاکستان کی جانب سے سیریز جیتنے کی امیدیں پہلے ہی دم توڑ چکی تھیں، پاکستان زیادہ سے زیادہ آخری میچ جیت کر سیریز برابر کر سکتا تھا اور پاکستان اسی سوچ کے تحت میدان میں اترا تھا۔ یاد رہے کہ چوتھے ٹی ٹوئنٹی میں بابر اعظم کی ٹیم ہدف کے تعاقب کے قریب پہنچ گئی تھی لیکن آخری اوور میں آل راؤنڈر عماد وسیم اپنی ٹیم کو لائن پر نہ لا سکے جس کی وجہ سے 4 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔