چہرے کی خوبصورتی کے لیے کاسمیٹک ٹریٹمنٹ کرانے والی 3 خواتین میں ایچ آئی وی منتقلی کی تصدیق

پیر 29 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا میں ’ویمپائر فیشل‘ کرانے والی 3 خواتین میں ایچ آئی وی (وائرس) کی منتقلی کی تصدیق ہوگئی ہے۔

امریکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، تینوں خواتین نے نیو میکسیکو کے ایک بغیر لائسنس یافتہ میڈیکل سپا سے ’ویمپائر فیشل‘ کرایا تھا۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایچ آئی وی کی ایک سے دوسرے فرد میں منتقلی کے ایسے پہلے کیس سامنے آئے ہیں جن میں چہرے کے کاسمیٹک ٹریٹمنٹ کے لیے سوئیوں کا استعمال کیا گیا۔

امریکا کے ایڈز سے تحفظ کے اداروں کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق، مذکورہ کلینک کے 2018 سے  2023 تک کے حاصل کردہ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہاں پر ایک بار کے لیے قابل استعمال ڈسپوزایبل ایکویپمنٹ کا ایک سے زیادہ مرتبہ استعمال کیا گیا تھا۔

ویمپائر فیشل کیا ہے؟

چہرے کی خوبصورتی اور جلد کی تروتازگی کے لیے مختلف اقسام کے ٹریٹمنٹ کیے جاتے ہیں، ان میں سے ایک ’ویمپائر فیشل‘ ہے جس میں علاج کرانے والے کا خون نکالا جاتا ہے اور اس کے اجزا کو الگ کرلیا جاتا ہے۔

بعد ازاں، خون سے الگ کیے گئے پلازمہ کو چھوٹی چھوٹی سوئیوں کی مدد سے چہرے میں بھرا جاتا ہے تاکہ جلد جواں نظر آسکے۔ اس کے علاوہ جلد پر ٹیٹو بنانے کے لیے بھی سوئیاں استعمال کی جاتی ہیں۔

نیو میکسیکو ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ نے 2018 میں 40 سے 50 سال کی عمر کی ایک خاتون میں ایچ آئی وی منتقلی کا کیس سامنے آنے کے بعد مذکورہ کلینک کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ اس خاتون نے اسی کلینک سے اپنے چہرے کا ٹریٹمنٹ کرایا تھا جس میں سوئیوں کا استعمال کیا گیا تھا۔

تحقیقات کے آغاز کے بعد سپا کو بند کردیا گیا تھا اور اس کے مالک کے خلاف بغیر لائسنس پریکٹس کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

امریکی اداروں کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تحقیقات سے واضح ہوتا ہے کہ ایسے کلینکس پر جہاں کاسمیٹک ٹریٹمنٹ کے لیے سوئیوں کا استعمال کیا جاتا ہے انفیکشن کنٹرول کرنے کے طریقہ کار کو اختیار کرنا بےحد ضروری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp