مشہور بحری جہاز ٹائی ٹینک کے امیر ترین مسافر کی لاش سے ملنے والی جیبی گھڑی 14 لاکھ 60 ہزار ڈالرز (تقریباً 42 کروڑ پاکستانی روپے) میں نیلام ہوگئی۔
جان جیکب ایسٹور چہارم کی 14 قیراط سونے کی والٹم پاکٹ گھڑی کی نیلامی کی ابتدائی بولی 64 ہزار ڈالر تھی، یہ گھڑی ایک امریکی شہری نے خریدی ہے۔نیلام گھر کو توقع نہ تھی کہ یہ گھڑی اتنی مہنگی فروخت ہوگی یوں اس پاکٹ واچ نے ٹائی ٹینک سے ملنے والی اشیا کی نیلامی کے تمام تر پچھلے ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔
اس گھڑی پر جان جیکب ایسٹور کے نام کے انگریزی حروف تہجی ‘جے جے اے’کندہ ہیں۔ٹائی ٹینک کے اپریل 1912 میں ایک برفانی تودے سے ٹکرا کر غرقاب ہونے کے 7 روز بعد جب جان جیکب ایسٹورکی لاش بحر اوقیانوس سے برآمد ہوئی تو یہ گھڑی اس کے ساتھ ہی ملی تھی۔
ان کے پاس سے ایک ہیرے کی انگوٹھی، سونے اور ہیرے کے کف لنکس، 225 پاؤنڈ اور 2,440 ڈالر کی رقم بھی ملی تھی۔اس گھڑی کی مرمت کے بعد اسے ایسٹور کے خاندان کو واپس کر دیا گیا تھا اور ان کا بیٹا اسے استعمال کرتا تھا تاہم اب اس گھڑی کو نیلام کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
نیلام گھر نے ایک بیان میں کہا کہ ‘جان جیکب کو اس وقت دنیا کے امیر ترین لوگوں میں شمار کیا جاتا تھا، اس دور میں ان کے اثاثوں کی مجموعی مالیت تقریباً 8 کروڑ 70 لاکھ ڈالر یعنی (آج کئی ارب ڈالر کے برابر) تھی۔’
جہاز ڈوبنے کے بعد انہوں نے کوشش کر کے اپنی حاملہ بیوی کو تو آخری لائف بوٹ میں بٹھا دیا تھا، جس سے ان کی زندگی بچ گئی لیکن وہ خود ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔نیلامی کرنے والوں نے بتایا کہ ٹائی ٹینک کے نوادرات کے لیے ادا کردہ اب تک کی سب سے بڑی رقم پونے 12 لاکھ ڈالر تھی جو ایک وائلن کے لیے ادا کی گئی تھی، یہ وائلن بھی اسی نیلام گھر نے فروخت کیا تھا۔