آزاد کشمیر کے ایک سرکاری اسکول میں بارش کا پانی محفوظ کرکے استعمال کیا جارہا ہے جس کا مقصد نہ صرف اسکول کے طلبہ اور اساتذہ کی ضرورت کو پورا کرنا ہے بلکہ لوگوں کو بھی یہ ترغیب دینا ہے کہ وہ بارش کا پانی محفوظ کرکے استعمال کرسکتے ہیں۔ شہر مظفرآباد سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر سراں چٹھیاں کے مقام پر قائم ہائی اسکول جہاں بچوں کی تعداد 300 ہے، اس اسکول میں بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کے لیے زمین کے اندر ایک بڑا ٹینک بنایا گیا ہے جس میں بارشوں کے دوران اسکول کی چھت سے پانی اس ٹینک میں ڈال کر ذخیرہ کرکے واش رومز کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
اسکول کے صدرمعلم راجا طارق محمود نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جب اسکول کی عمارت تعمیر ہوئی تو اس وقت پانی ذخیرہ کرنے کے لیے زیرِ زمین ایک بڑا ٹینک بھی تعمیر کیا گیا تھا لیکن قریب پانی کا کوئی ذریعہ نہیں تھا بلکہ دور سے پانی لانا پڑتا جس پر کافی لاگت آتی۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ اس سے بچنے کے لیے ہم نے بارش کا پانی زیرِ زمین ٹینک میں ذخیرہ کرنا شروع کیا اور اس پر زیادہ پیسہ بھی خرچ نہیں کرنا پڑا، موٹر کے ذریعے ذخیرہ کیے گئے پانی کو دوسرے ٹینک میں پہنچایا جاتا ہے اور پھر اس کو استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جب بھی بارش ہوتی ہے تو اس دوران ہم پانی ذخیرہ کر لیتے ہیں جو ایک ماہ کے لیے کافی ہوتا ہے اور اس سے طلبہ اور اساتذہ کی ضرورت پوری ہوجاتی ہے۔
’پانی کے معاملے پر لوگ ایک دوسرے سے لڑرہے ہوتے ہیں‘
صدر معلم نے کہاکہ پانی کی قلت کی وجہ سے یہاں لوگ ایک دوسرے سے لڑ رہے ہوتے ہیں یا الجھ رہے ہوتے ہیں۔ اگر ہم یہ طریقہ استعمال کریں تو سب کے لیے اچھا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ ان دنوں زیادہ بارش ہوئی اور یہ پانی ضائع ہوکر ندی نالوں میں جاتا ہے۔ ’اگر ہم اس کو ذخیرہ کرلیں تو ہمارے لیے مفید ہے کیونکہ اس پر لاگت بھی کم آئے گی اور پانی کی کمی کے مسئلے پر بھی قابو پالیا جائےگا‘۔
انہوں نے کہاکہ اسکولوں کے ساتھ ہر ادارے اور گاؤں کی سطح پر بارش کا پانی ذخیرہ کیا جانا چاہیے۔
راجا طارق محمود نے کہاکہ جس طرح پانی کے مسائل بڑھ رہے ہیں تو یہی لگتا ہے کہ اور ٹینک بنانا پڑیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ بارش کے پانی کو محفوظ کیا جاسکے تاکہ اپنی ضرورت پوری ہو۔
انہوں نے کہاکہ جہاں بھی پانی کی قلت کا مسئلہ ہے لوگ وہاں پانی ذخیرہ کرنے کے لیے ٹینک بنائیں اور اپنی ضرورت کو پورا کریں۔
بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے طلبا کیا کہتے ہیں؟
اسکول کے طالب علم شیخ ریحان نے کہاکہ اساتذہ ان کو یہ آگاہی دیتے ہیں کہ گھروں میں بارش کا پانی کیسے ذخیرہ کیا جاسکتا ہے، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنا ان کے لیے سود مند ہے۔
ایک اور طالب علم محمد نصیر نے کہاکہ جب بارش ہوتی ہے تو وہ ٹینک میں پانی جمع کرتے ہیں اور پورا مہینہ یہ پانی استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کسی بھی گاؤں میں اگر پانی کی قلت کا مسئلہ ہے تو بارش کا پانی محفوظ کرکے استعمال کیا جائے جس کے لیے صرف ایک ٹینک بنانا ہوگا۔