مالی سال ختم ہونے میں 2 ماہ باقی، آزاد کشمیر اسمبلی کے صرف 19 دن اجلاس ہوئے

منگل 30 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آزاد کشمیر کے آئین کے مطابق ایک سال میں 60 معمول کے کام کے دن اسمبلی کے اجلاس ہونے چاہیئں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اختتام ہفتے کہ تعطیلات یعنی بروز ہفتہ اور اتوار کو یہ اجلاس نہیں ہوسکتے ہیں۔ اس صورتحال کے درمیان وزیر قانون کشمیر میاں عبدالوحید کا کہنا ہے کہ 26 اپریل سے شروع ہوا اجلاس 30 جون تک جاری رہے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ 30 جون رواں مالی سال کا آخری دن ہوگا۔ اس دوران مئی اور جون میں 18 ہفتہ وار تعطیلات ہوں گی۔ رواں اجلاس 43 دن مزید جاری رہے گا اور یوں آئین میں درج شرط پوری ہو جائے گی۔ لیکن بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اسمبلی ایک ایسا ادارہ ہے جہاں اراکین اسمبلی عوامی مسائل پر بات کرتے ہیں اور حل تجویز کرتے ہیں اور اس طرح حکومت کی کارکردگی کا بھی احتساب ہوتا ہے۔

لیکن اس وقت آزاد کشمیر میں چوہدری انوار الحق کی سربراہی میں مخلوط حکومت قائم ہے۔ اس میں چوہدری انوار الحق کی سربراہی میں فارورڈ بلاک، بلاول بھٹو کی پاکستان پیپلز پارٹی اور نواز شریف کی مسلم لیگ ن شامل ہیں اور ان کے اراکین کی تعداد 44 ہے جبکہ مسلم کانفرنس اور جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے ایک ایک رکن بھی حکومت کے حمایتی ہیں۔

مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کے وزرا، مشیر اور معاونین خصوصی کی تعداد 35 ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ رواں اسمبلی اجلاس بھی صرٖف اس لیے طلب کیا گیا کہ تاکہ آئینی ضرورت پوری کی جا سکے، ورنہ مخلوط حکومت کو اس سی کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اجلاس ہو یا نہ ہو۔

ان کا کہنا کہ پاکستان تحریک انصاف یعنی پی ٹی آئی واحد حزب مخالف کی جماعت ہے اور اس کے صرف 8 اراکین ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ریکوزیشن پر اجلاس طلب نہیں کر سکتے ہیں کیوں کہ اس کے 18 اراکین درکار ہیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال میں کوئی اہم قانون سازی بھی نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا ہے کہ معلومات تک رسائی کا بل اسمبلی میں تو کئی ہفتے پہلے پیش کیا گیا تھا لیکن وہ سٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کیا گیا لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ابھی تک یہ کمیٹی ہی تشکیل نہیں دی گئی۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسمبلی میں ہر وزارت کی سٹینڈنگ کمیٹی ہوتی ہے لیکن ابھی تک کوئی بھی کمیٹی تشکیل نہیں دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ان کا کہنا ہے کہ اسمبلی کی 4 کمیٹیز ہوتی ہے جن میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بھی ہے لیکن یہ کمیٹیز بھی تشکیل نہیں دی گئی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp