خیبر پختونخوا کے ضلع اپر چترال پولیس نے چند دن پہلے ریشن گاؤں میں رفیق علی نامی یونیورسٹی طالب علم کی لاش برآمد ہونے والے واقعے کو قتل قرار دے کر ملزم کو گرفتار کرنے دعویٰ کیا ہے۔ قتل کا یہ واقعہ اسی علاقے میں 6 سالوں میں پہلا واقعہ ہے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اپر چترال عتیق شاہ نے وی نیوز کو بتایا کہ ملزم نے دوران تفتیش جرم کا اعتراف بھی کیا جس کے بعد مقامی عدالت نے اسے جوڈیشنل ریمارنڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
واقعہ کب پیش آیا تھا؟
ڈی پی او کے مطابق مبینہ قتل کا واقعہ 20 اپریل کی رات کو تھانہ بونی کی حدود ریشن نامی گاؤں میں پیش آیا تھا جسے ابتدائی طور موٹر سائیکل حادثے کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ تاہم پولیس نے مقتول رفیق علی کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی۔
ایس ایچ او بونی پولیس اسٹیشن خلیل الرحمٰن کے مطابق پولیس ٹیم نے ایف آئی آر کے اندراج کے بعد تحقیقات شروع کر دی۔ اس دوران پتہ چلا کہ مقتول رفیق علی آرکیٹیکچر انجینئرنگ کے آخری سال کا طالب علم تھا اور چند دن پہلے ہی پشاور سے گاؤں آیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ مقتول کے موبائل ڈیٹا سے قاتل تک پہنچنے میں مدد ملی۔ انھوں نے بتایا کہ مقتول اور قاتل کی واقعے کے روز ہی ملاقات ہوئی تھی۔ اور اسی دن ہی نمبر کا تبادلہ بھی ہوا تھا جبکہ شام کو دونوں چرس کے لئے گاؤں سے دور نکل گئے۔
سر پر پتھر مار کر قتل کو موٹرسائیکل حادثہ قرار دینے کی کوشش
پولیس نے بتایا کہ مقتول اور ملزم کے درمیان کوئی تنازع یا کوئی اور مسئلہ نہیں تھا۔ موبائل ڈیٹا کے مطابق ملزم نے واقعے کی شام کئی بار مقتول سے رابطہ کیا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے اچانک پتھر نے مقتول کے سر پر مارا جس سے مواقع پر ہی اس کی موت ہو گئی تھی۔
ڈی پی او عتیق شاہ نے بتایا کہ ملزم لاش اور مقتول کی موٹرسائیکل کو جائے وقوعہ پر اسی حالت میں چھوڑ کر فرار ہو گیا تاکہ دیکھنے والے کو محسوس ہو کہ موت موٹر سائیکل حادثے کی وجہ سے ہو۔
قتل کی وجہ؟
پولیس کے مطابق تھانہ بونی کی حدود میں چھ برسوں میں قتل کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ اس سے پہلے جولائی 2018 کو اسی تھانے کی حدود چرون گاؤں میں قتل کا واقعہ پیش آیا تھا۔ ایس ایچ او خلیل الرحمن نے بتایا کہ اپر چترال پرامن علاقہ ہےاور قتل کے واقعات اور دیگر جرائم نہ ہونے کے برابر ہیں۔ ‘یہاں کے لوگ پڑھے لکھے ہیں، لڑائی جھگڑے نہیں کرتے۔’
پولیس نے بتایا کہ اپر چترال میں کبھی کبھار مبینہ غیرت کے نام پر قتل کے واقعات پیش آتے ہیں۔ اور ریشن گاؤں میں رونما ہونے والا واقعہ بھی غیرت کا معاملہ ہے۔ بونی پولیس کے مطابق مقتول نے گپ شب کے دوران گاؤں کی ایک لڑکی کے بارے میں کچھ ایسی باتیں کہیں جو ملزم کو نا گوار لگیں۔ اس نے اسی وقت اس کے سر پر پتھر مار کر مبینہ طور پر قتل کر دیا۔ ‘یہ لڑکی کا معاملہ تھا۔ بس مقتول کو کچھ پتہ نہیں تھا۔ لاعلمی میں باتیں کی جو موت کا سبب بن گئی۔’
6سالوں میں قتل کا واقعہ، پورا علاقہ خوف زدہ
ہر قسم کی جرائم سے پاک اس علاقے میں قتل کے واقعے نے پورے علاقے کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ واقعے کے خلاف عمائدین نے احتجاج بھی کیا اور پولیس سے قتل میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ پولیس کے مطابق اہل علاقہ نے بھی قتل کیس میں پولیس کی ہر ممکن مدد کی جس کی وجہ سے ملزم کی گرفتاری عمل میں آئی۔