’مریم نواز فری وائی فائی‘، لوگ اسے استعمال کرنے سے منع کیوں کررہے ہیں؟

جمعرات 2 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے شہریوں کو انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے لاہور کے 50 مقامات پر مفت وائی فائی سروسز کا آغاز کر دیا گیا۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں’سی ایم مریم نواز فری وائی فائی آٹو کنیکشن‘ (انٹرنیٹ) کی لاہور کے مختلف روٹس پر ٹیسٹنگ کی گئی۔ ویڈیو پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں اور وائی فائی استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ کبھی بھی اوپن وائی فائی نیٹ ورکس کے لیے سائن اپ نہ کریں۔ ایسا کرنے سے آپ کے موبائل کے میک ایڈریس اور دیگر اہم تفصیلات کے ظاہر کرنے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔

پی ٹی آئی کے ایک حامی صارف نے کہا کہ میں تمام پی ٹی آئی سپورٹرز کو سختی سے متنبہ کرتا ہوں کہ اس وائی فائی کو استعمال نہ کریں کیونکہ اس سے آپ کا فون، ڈیٹا، گیلری اور سوشل میڈیا بالکل بھی محفوظ نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وارننگ کے بعد فری وائی فائی کا استعمال کرنا یا نہ کرنا آپ پر منحصر ہے۔

ایک ایکس صارف لکھتے ہیں کہ وی پی این کے بغیر فری وائی فائی کا استعمال نہ کریں، ساتھ ہی انہوں نے اپنی اصل معلومات شیئر کرنے سے بھی منع کیا۔

امجد اقبال نے طنزاً کہا کہ اب پنجاب حکومت کو ویڈیوز کے لیے کیمرے نہیں لگانا پڑیں گے بلکہ فری وائی فائی کے ذریعے پورا سسٹم ہی ان کے پاس ہو گا۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے گزشتہ ماہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے حکام کے ساتھ ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں لاہور میں مفت وائی فائی پائلیٹ پروجیکٹ کے آغاز کو آگے بڑھایا تھا۔ اس اقدام کا مقصد عوامی مقامات پر مفت وائی فائی تک رسائی فراہم کرنا تھا تاکہ شہری ایک دوسرے سے باآسانی رابطے قائم کرسکیں۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے محکمہ آئی ٹی کے حکام کو ہدایت کی تھی کہ وہ ترجیحی طور پر تعلیمی اداروں، ایئرپورٹس، ریلوے اسٹیشنز اور بس اسٹینڈز پر بھی انٹرنیٹ کی مفت سروس کا آغاز کریں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور میں جلد ہی مجموعی طور پر 516 مقامات پر مفت وائی فائی کی سہولت میسر ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp