سپریم کورٹ نے کم سن گھریلو ملازمہ طیبہ تشدد کیس میں نامزد ملزمان سابق جج خرم علی خان اور ان کی اہلیہ کی نظرثانی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کردی ہیں۔
مزید پڑھیں
سپریم کورٹ میں جسٹس یخییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ 6 مئی کو کم سن گھریلو ملازمہ طیبہ تشدد کیس میں نامزد ملزمان سابق جج راجہ خرم علی اور ان کی اہلیہ ماہین علی کی سزا کے خلاف نظرثانی درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
یاد رہے کہ کم سن ملازمہ طیبہ تشدد کیس میں ٹرائل کورٹ نے سابق جج راجہ خرم اور ان کی اہلیہ کو 1,1 سال قید اور جرمانے کی سزائیں سنائی تھیں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے دونوں ملزمان کی سزا 1 سال سے بڑھا کر 3 سال کر دی تھی.
جنوری 2020 میں سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے دونوں ملزمان کی سزا واپس 1 سال کردی تھی۔
سابق جج راجہ خرم اور ان کی اہلیہ ماہین علی نے ٹرائل کورٹ کی سنائی گئی سزائیں بھی معطل کرانے کے لیے سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔