نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عام روٹین کے مقابلے میں سرد موسم میں نت نئی غذائیں کھانے سے متعلق خواہش جاگتی ہے اور اچانک سے غذا میں آنے والی یہ تبدیلی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
ماہرین کی جانب سے سرد موسم میں زیادہ اور مرغن غذائیں کھانے کی اس خواہش کو صحت مندانہ طریقوں سے کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اس صحت رپورٹ میں ہم ماہرین کی جانب سے اس مضمون سے متعلق دیے گئے مشوروں اور تجاویز پر بات کریں گے۔
ماہرین کے مطابق مختلف تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اکثر افراد سردیوں میں زیادہ کھانا پینا شروع کر دیتے ہیں اور اس تیز بھوک کی چند ممکنہ وجوہات بھی ہو سکتی ہیں، لوگوں کی اکثریت موسمِ سرما میں مرغن، تلی ہوئیں، مسالے دار اور میٹھی غذاؤں کا استعمال بڑھا دیتے ہیں۔
ایسی صورتحال میں اکثریت کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ وہ یہ سب جان بوجھ کر نہیں بلکہ زیادہ اور بار بار بھوک محسوس کرنے کی وجہ سے کرتے ہیں
دوسری جانب متعدد افراد کا ماننا ہے کہ وہ یہ سب سردی کی شدت سے بچاؤ کے لیے کرتے ہیں، عام روٹین کے مطابق کھانا کھاتے ہیں اور سردی سے بچنے کے لیے بطور اسنیک میٹھی اور گرم غذائیں جیسے کہ کافی، دیگر مشروبات، چِکی اور چینی میں پکے ہوئے خشک میوہ جات کا استعمال بڑھا دیتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق سردیوں میں اس عادت سے ناصرف کھانے کی بلکہ کیلوریز کی تعداد بھی براہِ راست بڑھ جاتی ہے اور یہ عادت دیرپا نقصان پہنچاتی ہے۔
ان تمام عوامل سے بچاؤ کےلیے ماہرین کی جانب سے تجویز کردہ چند نکات درج ذیل ہیں جس سے ہر عمر کا فرد مستفید ہو سکتا ہے۔
سردیوں میں سورج سیکنا
ماہرین کے مطابق سردیوں میں سورج سیکنے اور وٹامن ڈی کی افزائش کے اس قدرتی موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سرد موسم میں زیادہ وقت ڈائننگ ہال یا کچن میں گزارنے کے بجائے کھڑکی کے پاس یا کھلی فزا میں سورج سیکتے ہوئے گزاریں۔
اس سے جسم میں سیروٹونن نامی کیمیکل کی سطح کم کرنے میں مدد ملتی ہے، سیروٹنن کی زیادتی کاربوہائیڈریٹ کے استعمال کی خواہش کا سبب بن سکتی ہے۔
فائبر کا استعمال
ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمِ سرما میں چونکہ جسمانی بھاگ دوڑ محدود ہو جاتی ہے اسی لیے غذا میں فائبر کا استعمال بڑھا دینا چاہیے۔
فائبر سے بھرپور غذائیں جیسے پھل، سبزیاں، دال، اناج، گری دار میوے پھل اور بیج، روزانہ 30 گرام فائبر استعمال کرنے کی کوشش کریں۔
فائبر کے استعمال سے معدہ تادیر خود کو بھرا ہوا محسوس کرتا ہے اور انسان بسیار خوری سے بچ جاتا ہے۔
پانی کا استعمال
سردیوں کے آتے ہی پیاس کا احساس ختم ہو جاتا ہے، ماہرین کے مطابق اس موسم میں خود کو ہائیڈریٹ رکھنا بے حد ضروری ہوتا ہے لہٰذا پانی کا استعمال جاری رکھیں۔
پروٹین کا استعمال
طبی ماہرین کے مطابق سرد موسم سے بچاؤ کے لیے مضرِ صحت غذاؤں کے استعمال کے بجائے پروٹین یعنی کے گوشت کا استعمال بڑھانا چاہیے، یہ صحت کے لیے نہایت مفید اور ناگزیر ہے۔
ورزش ناگزیر ہے
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سردیوں میں خود کو سرد موسم کے اثرات اور اس کے نتیجے میں سامنے آنے والی بیماریوں سے بچانے کے لیے ورزش لازمی کریں، دن میں کم ازکم 0 سے 40 منٹ خود کو متحرک رکھیں اور مختلف ورزشوں کے ذریعے اپنا وزن متوازن رکھنے کی کوشش کریں۔