سابق صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کو پورن سائٹ قرار دیتے ہوئے وی پی این کو بھی پاکستان میں بلاک کرنے کا مطالبہ کردیا۔
جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ایکس (ٹوئٹر) پورن سائٹ ہے اس کا بند ہو جانا ہی بہتر ہے۔ اس کو بند کر دیں تو پاکستان میں سکون آ جائے گا۔ شکر ہے یہ بند ہونے جا رہی ہے۔ وی پی این کے ذریعےایکس تک رسائی بھی ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ تو حکومت سے تعاون کرے۔ پورن پر فائر وال لگائے۔ جعلی اکاؤنٹ بند کریں‘۔
جان اچکزئی کے بیان کو مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
صحافی اجمل جامی کا کہنا تھا کہ اس غیر صحت مندانہ پورن کا کیا جائے جو آپ کے خیالات سے بہہ رہی ہے؟ ٹوئٹر کے بعد فیس بک پھر یوٹیوب پھر ٹک ٹاک؟ کیا کچھ بند کیا جائے گا، ان کا مزید کہنا ہے تھا کہ مناسب ہوگا ان کو بند کرنے کی بجائے کچھ اور بند کر لیجیے، کیا خیال ہے؟
اور اس غیر صحتمندانہ پورن کا کیا کیجئے گا جو آپکے وچاروں سے بہہ رہا ھے۔۔؟
ٹوئیٹر کے بعد فیس بک پھر یوٹیوب پھر ٹک ٹاک۔۔؟ کیا کچھ بند کیجئے گا۔۔۔؟
مناسب ہوگا ان کو بند کرنے کی بجائے کچھ اور بند کر لیجئے!
کیا خیال ھے۔۔؟ https://t.co/E1xeI6vSXF— Ajmal Jami (@ajmaljami) May 6, 2024
صحافی خرم اقبال نے لکھا کہ اور آپ اِسی پورن سائٹ کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں۔
اور آپ اِسی پورن سائٹ کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں۔۔!! https://t.co/x3Jd1Xj6vG
— Khurram Iqbal (@khurram143) May 6, 2024
سلمان درانی نے جان اچکزئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جناب ٹوئٹر پر پورن دیکھ چکے ہوں گے تبھی ان کو علم ہے کہ یہ ایک پورن سائٹ ہے۔
جناب ٹویٹر پر پورن دیکھ چکے ہونگے تبھی تو علم ہے کہ یہ ایک پورن سائٹ ہے۔ https://t.co/c6vpMZfwtq
— Salman Durrani (@DurraniViews) May 6, 2024
ایک صارف نے لکھا کہ آپ نے یہ ٹوئیٹ خود وی پی این لگا کر کی ہے۔
یہ ٹوئیٹ تم نے vpnلگا کی کی 😅✋ https://t.co/SJDAlYjF4N
— BUgti (@BalochShaib001) May 6, 2024
ایک ایکس صارف نے جان اچکزئی سے سوال کیا کہ اگر ٹوئٹر پورن سائٹ ہے تو آپ یہاں کیا لینے آئے ہیں؟
ٹوئٹر اگر پورن سائٹ ہے تو آپ یہاں لینے کیا آئے ہیں؟ https://t.co/FFqILJcZ4k
— زینب کے بابا (@SheikhRazaPasha) May 6, 2024
یاد رہے کہ پاکستان بھر میں 17 فروری سے ٹوئٹر کی سروس معطل ہے۔ گزشتہ دو ماہ کے دوران متعدد بار اس کی سروس کو جزوی طور پر بحال کیا گیا لیکن مکمل طور پر اسے آپریشنل نہ کیا جا سکا۔
یہ خبریں بھی گردش کر رہی تھیں کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) کو پاکستان میں مکمل بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے اس حوالے سے تمام خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ملک میں خدمات بندش پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے کسی قسم کی بات چیت کا آغاز نہیں کیا۔