اسٹیبلشمنٹ نے پی ٹی آئی کی حکومت کیسے گرائی؟ ارشاد عارف کے انکشافات

بدھ 8 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سینیئر صحافی اور تجزیہ کار ارشاد عارف کا کہنا ہے کہ جنرل ایوب خان، ذوالفقار علی بھٹو اور ضیاالحق کے دور میں لگنے والی صحافتی پابندیوں نے بعض مسائل کے ساتھ ساتھ ذمہ دارانہ صحافت کو بھی فروغ دیا۔ ذمہ داری ضیاالحق کے بعد آنے والی حکومتوں پر بھی عائد ہوتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بھٹو بلاشبہ مقبول لیڈر تھے لیکن انہوں نے حزب اختلاف میں بیٹھنے کے بجائے اپنے اقتدار کے لیے اداروں کی سپرمیسی قبول کی اور پارلیمنٹ کو کمزور کردیا، جسے ہم آج تک بھگت رہے ہیں۔

بینظیر اور نواز شریف کے حوالہ سے ان کا کہنا تھا کہ بینظیر آکسفورڈ سے پڑھی ہوئی ہونے کے باوجود جاگیردارانہ سوچ رکھتی تھیں اور نواز شریف نے صنعتکار ہونے کے باوجود اپنے آپ کو جاگیردار بنانے کے لیے زمینیں خریدیں، جس کی وجہ سے ان کی سوچ میں فرق آگیا اور انہوں نے جاگیرداروں کو اپنی پارٹی میں اہمیت دینا شروع کردی۔ جبکہ عمران خان موجودہ دور کا مقبول ترین لیڈر ہونے کے باوجود پارلیمنٹ میں قانون سازی کے لیے باجوہ اور جنرل فیض کا مرہون منت ہوگئے اور نتیجتاً اقتدار گنوا بیٹھے۔

سینیئر صحافی کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے میں شاعر، صحافی، محقق اور فنون لطیفہ سے وابستہ افراد کو کم سے کم تر درجے پر رکھا گیا ہے، نہ ان کو کُھل کر بولنے کی آزادی ہے اور نہ سوچنے کی، ایسے حالات میں کوئی معاشرہ بھی ترقی نہیں کرسکتا، اور جس طریقہ سے موجودہ نظام کو چلانے کی کوششیں ہو رہی ہیں یہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ