محکمہ موسمیات نے 10 سے 12 مئی کے دوران ملک بھر میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق فضا میں ہوا کے زیادہ دباؤ کے باعث ملک کے بیشتر علاقوں خصوصا جنوبی علاقوں میں دن کے درجہ حرات میں اضافے کا امکان ہے، ایک مغربی لہر 10 مئی کو ملک کے مغربی حصوں میں داخل ہوسکتی ہے جو 11 مئی کو بالائی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے گی، جس کے باعث بلوچستان میں 11 مئی کے روز کوئٹہ، ژوب، زیارت، بارکھان، قلات، قلعہ سیف اللہ، کوہلو، مستونگ میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں 10 سے 12 مئی کے دوران چترال، دیر، سوات، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، کوہستان، شانگلہ، بونیر، مالاکنڈ، وزیرستان، کوہاٹ، لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، باجوڑ، مہمند، کرک، خیبر، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، مردان اور کرم میں گرد آلود ہوائیں چلنے اور گرج چمک کے بارش کا امکان ہے۔
گلگت بلتستان میں 11 اور12 مئی کو دیامر، استور، غذر، اسکردو، ہنزہ، گلگت، گا نچھے، شگر میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، کشمیر میں وادی نیلم، مظفر آباد، راولاکوٹ، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر، میر پورمیں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔
10 سے 12 مئی کی صبح کے دوران مری، گلیات، اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، قصور، اوکاڑہ، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، خوشاب، سرگودھا، میانوالی، پاکپتن اور ساہیوال میں گرد آلود ہوائیں چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
اس دوران ڈیرہ غازی خان، راجن پور، بھکر، لیہ، ملتان، کوٹ ادو، مظفر گڑھ، رحیم یار خان، صادق آباد، خان پور، بہاولپور اور بہاولنگر میں آندھی چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
سندھ میں 10 اور11 مئی کو سکھر، جیکب آباد، کشمور، لاڑکانہ، دادو، قمبر شہداد کوٹ، جامشورو اور سانگھڑ میں آندھی چلنے اور گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش متوقع ہے۔
ممکنہ اثرات اور احتیاطی تدابیر
محکمہ موسمیات کسانوں کو ہدایت کی ہے کہ کسان اپنی فصلوں کو پانی دینے کے معمولات اور خصوصا گندم کی کٹائی کے علاقوں میں موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے معمولات ترتیب دیں۔
معمولات زندگی متاثر ہونے کا خدشہ
محکمہ موسمیات نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آندھی چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کے باعث روزمرہ کے معمولات متاثر ہوسکتے ہیں، کھڑی فصلوں اور کمزور انفراسٹرکچر کو نقصان کا اندیشہ ہے۔