پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیرافضل مروت کو آج دوسرے روز بھی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ مل سکی۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں رہنما تحریک انصاف شیر افضل نے کہا ہے کہ عمران خان آزادی والے جس ایجنڈے پر نکلا تھا وہ ایجنڈا آج ختم ہو گیا ہے، آج کیس کا ٹرائل وکیل تھا لیکن عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا۔
مزید پڑھیں
شیرافضل مروت نے کہا کہ شبلی فراز، عمر ایوب نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی، میرے اپنے لوگ ہماری ٹانگیں کھینچ رہے ہیں، ان لوگوں نے میری ملاقات عمران خان سے نہیں ہونے دی، احتجاجاً اعلان کرتا ہوں کہ ان کے ساتھ کام نہیں کروں گا، یہ اپنے بیان دے دیں تو میں ان کا کچا چٹھا کھول دوں گا۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان سے ملاقاتوں میں رکاوٹ جیل حکام ڈال سکتے ہیں، جو اوپر ہوتے ہیں وہ بھی ڈال سکتے ہیں، عمرایوب اور شبلی فراز نے عمران خان کو خواجہ آصف اور اسپیکر ایاز صادق کا حوالہ دے کر بتایا گیا کہ ’ن‘ کہتی ہے کہ اگر آپ ان کو کمیٹی دیں گے تو یہ ہمیں قبول نہیں ہے، پھر یہ کمیٹی ہم کسی اور پارٹی کو دے دیں گے۔
’ن لیگ کے دونوں رہنماؤں نے اس بات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ آپ کے اپنے لوگ آپ کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ ان کی پارٹی ایک مردہ گھوڑا بن چکی تھی، میں تو الیکشن بھی نہیں لڑنا چاہتا تھا لیکن عمران خان کے کہنے پر انتخابات میں حصہ لیا، اب میرے بارے میں عمران خان کو گمراہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا ’میرا بھائی کے پی کی کابینہ میں تھا اچانک ڈی نوٹیفائی کردیا گیا، میرے بھائی کو نہیں رکھنا تھا تو بتا دیتے وہ استعفیٰ دے دیتا، مجھے اس ریس سے آؤٹ سمجھیں۔ مجھے چیئرمین نہ بنائیں، اپنی ذات کی بے توقیری کسی صورت قبول نہیں کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں ہونے والے جلسے کے حوالے سے کہا گیا کہ احتجاج کی اجازت نہیں ملی، 23 مارچ کے احتجاج کی ذمہ داری مجھے سونپی گئی تھی، پارٹی کے لوگوں نے 30 مارچ کو احتجاج کا اعلان کیا پھر یہ احتجاج تبدیل کروایا گیا، بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور مینڈیٹ کی واپسی احتجاج کے بغیر ممکن نہیں ہے۔
شیر افضل مروت کی میڈیا سے گفتگو کے موقع پر دیگر پارٹی رہنما ٹاک چھوڑ کرچلے گئے، جبکہ این اے 4 سوات سے سہیل سلطان، پی کے 10 سوات سے محمد خان شیر افضل کے ساتھ موجود رہے۔
شیرافضل مروت کی ٹوئٹ
I have spoken my heart today. I would prefer to relax and stay away from media for a couple of days. It is therefore expected that media would respect my request.
— Sher Afzal Khan Marwat (@sherafzalmarwat) May 8, 2024
آج رونما ہونے والی صورت حال کے بعد پی ٹی آئی رہنما شیرافضل مروت نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ’میں نے آج اپنے دل کی بات کی ہے۔ میں کچھ دن آرام کرنے اور میڈیا سے دور رہنے کو ترجیح دوں گا۔ اس لیے امید ہے کہ میڈیا میری درخواست کا احترام کرے گا‘۔