’اس ٹیم کو چھوڑ دیں‘ صارفین نے کے ایل راہول سے لکھنؤ سپر جائنٹس چھوڑنے کا مطالبہ کیوں کیا؟

جمعرات 9 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت میں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے میچز کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز لیگ کے 57ویں میچ میں لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) کے اونر سنجیو گوئینکا اپنی ہی فرنچائز کے کپتان پر برہم ہوگئے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سنجیو گوئنکا حیدرآباد کے خلاف بدترین شکست پر کپتان کے ایل راہول سے نالاں ہیں اور ان کو ڈانٹ رہے ہیں جبکہ راہول ان کی باتوں کو خاموشی سن رہے ہیں۔

ویڈیو پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جارہے ہیں، ایک صارف کا پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی تعریف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شکر ہے پی ایس ایل میں ٹیم مالکان کھلاڑیوں سے کبھی اس انداز میں بات نہیں کرتے۔

ایک صارف نے لکھا کہ سن رائزرز حیدرآباد کی انتظامیہ کو اتنی خراب پرفارمنس کے باوجود بھی کبھی کھلاڑیوں کے ساتھ میدان یا ڈریسنگ روم میں اس طرح کا انداز اپناتے نہیں دیکھا گیا۔ صارف نے کپتان کے ایل راہول کو مشورہ دیا کہ آئندہ سال اس ٹیم کو چھوڑ دیں۔

سوشل میڈیا پر لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) کے اونر سنجیو گوئینکا کا موازنہ کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے اونر شارخ خان سے کیا جانے لگا ہے۔ ایک صارف نے لکھا کہ کھلاڑی ہمیشہ اس ٹیم میں شامل ہونے کے مستحق ہوتے ہیں جہاں مالک ماحول کو پُرسکون رکھے، ان کی حوصلہ افزائی کرے اور مقابلہ کرنے کی ترغیب دے۔

صارف نے شارخ خان کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ ٹیم کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ صارف نے کہا کہ ایسی تقاریر سے ہی اچھی کارکردگی کے ماحول کی توقع کی جاسکتی ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ جیت یا ہار کھیل کا حصہ ہے اور ہر کوئی اسے اچھے طریقے سے ہینڈل نہیں کرسکتا۔

ایشو لکھتی ہیں کہ آپ کسی بین الاقوامی کھلاڑی پر اس طرح نہیں چلّا سکتے۔ میں مانتی ہوں کہ کے ایل راہول اچھا پرفارم نہیں کررہے تھے لیکن اور بھی بہت سی ٹیمیں ہیں جہاں اہم کھلاڑی پرفارم نہیں کرتے لیکن کوئی بھی اس طرح میدان میں ان پر نہیں چلّاتا۔

ڈاکٹر شیوم نے کہا کہ فرنچائز اور کلب کے درمیان یہی فرق ہوتا ہے، جو لوگ آئی پی ایل کا فٹ بال کلبوں سے موازنہ کرتے ہیں وہ یاد رکھیں کہ کوئی بھی کلب مالک اپنے کپتان سے اس طرح بات کرنے کی جرأت نہیں کرتا۔

بھارتی صحافی پرشانت کمار لکھتے ہیں کہ راہول ہمارے ہیرو اور اعلیٰ درجے کے ہندوستانی کھلاڑی ہیں، ایک کاروباری فرد کو یہ حق کس نے دیا ہے کہ وہ سرِعام ان کی توہین کرے؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ کبھی کسی ٹیم کے مالک کو کسی بھارتی کرکٹر کو عوامی سطح پر ایسا رویہ اختیار کرتے نہیں دیکھا۔ انہوں نے انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ آپ فرنچائز کے خلاف کارروائی کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سن رائزرز حیدرآباد نے لکھنؤ سپر جائنٹس کی ٹیم کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر پلے آف مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے کے امکانات کو دھچکا پہنچایا ہے۔

اس میچ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے لکھنؤ سپر جائنٹس کی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 165 رنز بناسکی تھی جبکہ سن رائزرز حیدرآباد نے ہدف محض 9.4 اوورز میں بغیر کسی نقصان حاصل کرلیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp