جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کے اعلان کے بعد کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا، تمام تجارتی اور کاروباری مراکز سمیت بیشتر دکانیں بند رہیں جبکہ ٹریفک بھی نہ ہونے کے برابر رہی۔ دارالحکومت مظفرآباد کے تعلیمی اداروں سمیت عدالتوں کو پہلے ہی 2 روز کے لیے بند کردیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں، متعدد افراد زخمی
عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کے دوران مظفرآباد کی تمام سڑکوں پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا جس سے پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے، مظفرآباد ٹانکہ اسٹینڈ، بنک روڈ اور عزیز چوک میدان جنگ بن گیا۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا جب کہ مظاہرین کی جانب سے پولیس پر شدید پتھراؤکیا، نوجوانوں نے گھروں کی چھتوں پر مورچے سنبھال لیے۔
ادھر ٹانگہ اسٹیند میں پولیس کی جانب سے فائز کیے گئے شیل گھروں میں جا گرے جس سے خواتین، بچے اور بزرگ متاثر ہو گئے، آنسو گیس کی شیلنگ سے متاثرہ افراد کو فوری اسپتال منتقل کر دیا گیا جب کہ پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
پاکستان کو ملانے والی تمام شاہراہوں کو بندکر دیا گیا، شاہ سلطان پل پر مظاہرین کے پتھراؤ سے متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے،
مظاہرین نے بیلہ نور شاہ گرڈ اسٹیشن کے قریب راستہ بند کر دیا جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری روانہ کی گئی۔
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے بجلی کے بلوں میں کمی ، آٹے پر سبسڈی دینے سمیت دیگر مطالبات کےحق میں 11 مئی کو مظفرآباد کی طرف لانگ مارچ اور آزاد کشمیر اسمبلی کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا، کمیٹی کے اہم رکن شوکت نواز میر کے مطابق یہ احتجاج غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔
لیکن جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال سے قبل ہی پولیس نے عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا ، جس کے تحت ڈڈیال سمیت متعدد شہروں سے کمیٹی کے رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا، جس کیخلاف ردعمل میں کمیٹی نے 10 مئی رات 12 بجے سے احتجاج کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔
The Core member of the Jammu and Kashmir Joint Awami Action Committee Shaukat Nawaz Mir Sahab announced a complete and indefinite wheel jam and shutdown in the entire Azad Kashmir on May 11, 2024. pic.twitter.com/SdI3UPL4aJ
— K. (@AnaShaykh) May 9, 2024
آزاد کشمیر کے بیشتر علاقوں میں رات گئے مظاہرین نے رابطہ سڑکیں بند کرنا شروع کردیی تھیں، راولاکوٹ کو باغ سے ملانے والی مرکزی شاہراہ شجاع آباد کے مقام سے جبکہ عباس پور اور راولاکوٹ کو ملانے والی مرکزی شاہراہ بیڑی گلی کے مقام سے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی تھی۔
ایکشن کمیٹی کی کال پر آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں پہیہ جام شٹر ڈاؤن ہڑتال کے پیش نظر آزاد کشمیر کی حکومت نے جمعہ اور ہفتے کو تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کااعلان کیا تھا، جس کے بعد جمعہ کی رات کو مظاہرین نے تتری نوٹ شاہراہ بھی بند کردی۔
مظفرآباد کا منظرنامہ
آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے مختلف مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان چھڑپیں ہونے کی اطلاعات ہیں، پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کے جواب میں مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا، ٹانگہ کے مقام پر مظاہرین کے پتھراؤ سے ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا ہے۔
آنسو گیس کے شیل گھروں میں جا گرے، جہاں خواتین سمیت بچے بھی متاثر ہوئے، مظفرآباد چہلہ بانڈی، سماں بانڈی پنجگران کے مقام پر احتجاجی مظاہرین نے شاہراہ نیلم بند کردی، مظفرآباد اڈا ڈھکی عزیز چوک، اپر اڈا شہید چوک اور آزادی چوک میں بڑی تعداد میں پولیس کی نفری تعینات کی گئی ہے۔
آزاد کشمیر کے ضلع حویلی کے علاقے کہوٹہ میں تاجروں کی جانب سے مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی ہے، جس کے باعث ٹرانسپورٹ کا نظام بھی معطل ہوکر رہ گیا ہے، رابطہ سڑکیں بند کی گئی ہیں حویلی سے راولپنڈی اور لاھور سمیت دیگر اضلاع کو جانے والی ٹرانسپورٹ بھی مکمل طور پر بند ہے۔
گزشتہ روز ڈڈیال میں کیا ہوا؟
گزشتہ روز آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا تھا، پولیس کے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے متعدد طالبات سمیت کئی افراد زخمی ہوئے اور گرفتاریاں بھی کی گئیں جبکہ اس دوران اسسٹنٹ کمشنر کو بھی زخمی کیا گیا۔
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی قیادت نے آج آزاد کشمیر بھر میں پولیس کے لاٹھی چارج کےخلاف شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی کال دے رکھی ہے، حکومت آزاد کشمیر نے تعلیمی اداروں میں جمعہ اور ہفتہ دو دن کی تعطیل اور امتحانات منسوخ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
حکومتی اقدامات
حکومت نے تمام اضلاع میں دفعہ 144کے تحت ہر قسم کے احتجاج مظاہروں جلوس، جلسوں پر پابندی عائد کردی ہے، آزاد کشمیر بھر میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے، تمام اضلاع میں حالات کشیدہ ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج کو روکنے کے لیے آزاد کشمیر بھر میں 42 افراد کو حراست میں لیا ہے اور مزید گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صورت حال کو قابو میں رکھنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ایکشن کمیٹی کا بنیادی مطالبہ کیا ہے؟
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی بجلی کے بلوں پر عائد ‘غیر منصفانہ’ ٹیکسوں کے خلاف احتجاج کے لیے حقوق کی تحریک کی قیادت کر رہی ہے اور گزشتہ سال اگست میں اسی وجہ سے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی تھی، تحریک کا مطالبہ ہے کہ صارفین کو آزاد جموں و کشمیر میں پن بجلی کی پیداواری لاگت کے مطابق بجلی فراہم کی جائے۔
مہینوں تک جاری رہنے والے احتجاج کے بعد ایک وزارتی کمیٹی نے کمیٹی کو مطالبات کی تکمیل کی یقین دہانی کرائی تھی، تاہم کوئی پیش رفت نہ ہونے کے بعد گزشتہ ماہ کمیٹی نے اعلان کیا تھا کہ گزشتہ برس کابینہ کے اراکین کی ایک باضابطہ مصالحتی کمیٹی کے تحریری طور پر کیے گئے وعدوں کی عدم تکمیل کیخلاف 11 مئی کو مظفر آباد میں احتجاجی لانگ مارچ کیا جائے گا۔