عدالت نے بجلی ٹیکسز کے معاملے پر آزاد کشمیر حکومت کو 15 دن کی مہلت دے دی

منگل 7 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آزاد کشمیر ہائیکورٹ نے بجلی پر ٹیکسز کے معاملے پر حکومت کو 15 دنوں کی مہلت دے دی۔

‎منگل کو  چیف جسٹس آزاد کشمیر ہائیکورٹ جسٹس صداقت حسین راجہ اور جسٹس سردار اعجاز خان پر مشتمل بینچ نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ( ایف پی اے)  کے خلاف شوکت نواز میر و دیگر کی رٹ پٹیشن پر سماعت کی۔

سماعت کے موقعے پر حکومت اور پٹیشنرز کے وکلا نے اپنے اپنے مؤقف کے حق میں دلائل پیش کیے۔

چیف جسٹس صداقت حسین راجہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حکومت جو کرنا چاہتی ہے  ‎اپنی کمٹمنٹ تحریری شکل میں داخل کرے کیوں کہ زبانی بات کی کوئی اہمیت نہیں۔

‎چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ عدالت نے ایف بی اے کے معاملے پر حکم امتناعی جاری کیا تھا اور اب بلز پر عوام کو ریلیف ملنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت خود ریلیف نہیں دیتی تو پھر عدالت فیصلہ کرے گی اور عوام کو ریلیف دے گی۔

جسٹس سردار اعجاز نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ وہ  ریلیف دینے کو تیار ہیں لیکن پٹیشنرز نے اپنی رٹ پٹیشن میں ٹیرف کو چیلنج کیا ہے اور نہ ہی فنانس ایکٹ کو چیلنج کیا ہے۔

پرنسپل سیکریٹری سردار ظفر اور ایڈوکیٹ جنرل شیخ مسعود اقبال نے عدالت کے استفسار پر بتایا کہ حکومت آزاد کشمیر ٹیرف کے تعین کے لیے اپنی اتھارٹی بنا رہی ہے جس کی کابینہ سے منظوری کے بعد اسمبلی سے قانون سازی کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس کے متعلق بھی ترامیم کا فیصلہ کابینہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ  عدالتی ہدایات سے حکومت کو آگاہ کردیا گیا ہے  اور حکومت اس ضمن میں سنجیدگی سے جائزہ لے کر قابل عمل اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق آئندہ سماعت پر تحریری رپورٹ پیش کرے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp