وائرل ویڈیو میں زنجیروں میں جکڑے بچے کی رہائی کے لیے 50 لاکھ روپے چند روز قبل سوشل میڈیا پر کچے کے ڈاکوؤں نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں انہوں نے ایک 5 سالہ بچے کو زنجیروں سے جکڑکر درخت سے لٹکایا ہوا تھا جو بلک بلک کر رو رہا تھا۔
مزید پڑھیں
مذکورہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بڑی تیزی سے وائرل ہوئی جس پر صارفین بڑی تعداد میں غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اپنے تبصرے کیے۔
بچہ کون ہے اور ڈاکوؤں کے ہتھے کیسے چڑھا؟
اس بچے کا نام ایاز خان ہے اور اس کی عمر 5 سال ہے۔ اسے سندھ کے علاقے کندھ کوٹ سے چند روز قبل کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کیا تھا۔ ایاز کا تعلق بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے ہے۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز خان کے والد اللہ نور نے بتایا کہ ان کا بیٹا 28 روز قبل سندھ کے علاقے کندھ کوٹ سے لاپتا ہوگیا تھا اہل خانہ نے پہلے اطراف میں ڈھونڈنے کی کوشش لیکن ناکام رہنے پر انہوں نےپولیس کی مدد حاصل کی تاہم پھر بھی بچے کا کچھ پتا نہیں چلا۔
ڈاکوؤں کا رابطہ اور تاوان طلبی
والد کے مطابق اسی اثنا میں کچے کے ڈاکوؤں نے ان سے رابطہ کیا اور بچے کو چھوڑنے کے عوض 50 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔
اللہ نور نے بتایا کہ ان کا کوئٹہ اور کندھ کوٹ میں کپڑے کا کاروبار ہے اور دونوں ہی شہروں میں ان کی رہائش گاہیں موجود ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ چند عرصہ قبل ان کے اہل خانہ اپنے کندھ کوٹ والے گھر گئے تھے جہاں سے ان کے بیٹے کو کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا۔
انہوں نے کہا کہ بچے کی بازیابی کے لیے پولیس کا دروازا کھٹکھٹایا گیا لیکن کوئی داد رسی نہیں ہوسکی ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بچے کی بازیابی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔