پی آئی اے انتظامیہ نے بچے کی میت اسلام آباد چھوڑ کر اسکردو جانے والی پرواز کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے میں غفلت کے مرتکب عملے کو سخت سزا دی جائے گی۔
مزید پڑھیں
ترجمان پی آئی اے کے مطابق بچے کی میت کو کارگو ٹرمینل کولڈ اسٹوریج منتقل کر دیا گیا ہے اور لواحقین کے فیملی کے 3 افراد کو اسکردو سے اسلام آباد کی پرواز پر واپس لایا جارہا ہے، کل تینوں افراد میت کیساتھ دوبارہ اسکردو روانہ ہوں گے۔
یاد رہے کہ اسلام آباد سے اسکردو کی پرواز میں پی آئی اے فلائیٹ 6 سالہ بچے کی میت اسلام آباد سے اسکردو لانا بھول گئی تھی۔ میت کے لواحقین نے پی آئی اے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی، انہوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کی پرواز کے ذریعے میت کو لے جانے کے لیے زیادہ قیمت ادا کرنے کے باوجود ایئر لائن نے سنگین غلطی کی ہے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ غفلت برتنے والے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
پی آئی اے نے وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام کی وجہ سے میت اسکردو نہیں بھیجی؟
متاثرہ خاندان کے ایک فرد یوسف کمال نے الزام لگایا ہے کہ میت کو جان بوجھ کر طیارے میں نہیں لایا گیا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام جمعہ کو اسلام آباد سے گلگت روانہ ہونے والے تھے، اسلام آباد سے گلگت جانے والی پی آئی اے کی پرواز خراب موسم کی وجہ سے نہیں چل سکی تو وفاقی وزیر نے اپنا پلان تبدیل کرکے اسکردو جانے کا فیصلہ کیا اور مسافروں کو انتظار میں رکھا، فلائٹ صبح 9 بجے اسلام آباد سے روانہ ہونا تھی لیکن امیر مقام کی وجہ سے دوپہر ایک بجے تک تاخیر ہوئی اور میت کو ایئرپورٹ پر چھوڑ دیا گیا۔