آئی کیوب قمر نے چاند کے مدار سے سورج کی پہلی تصویر بھیج دی

جمعہ 10 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر نے چاند کے مدار سے لی گئی سورج کی پہلی تصویر بھیج دی، سیٹلائٹ نے 7 دن بعد چاند کے مدار سے پہلی تصویر بھیجی۔

ترجمان سپارکو کے مطابق آئی کیوب قمر سے لی گئی پہلی تصویر موصول ہوگئی ہے، آئی کیوب قمر نے چاند کے گرد 3 چکر لگا لیے ہیں۔ آئی کیوب قمر نے 7 دن کے بعد چاند کے مدار سے پہلی تصویر بھیجی ہے۔

آئی ایس ٹی کے مطابق آئی کیوب قمر سے حاصل ہونے والی پہلی تصویر سی این ایس اے  نے پاکستانی سفارت کار کو دی۔

آئی کیوب قمر مشن کی کامیابی پر چائنہ نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ چائنہ نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن میں پاکستانی سفارتکاروں سمیت آئی کیوب قمر مشن پر کام کرنے والی آئی ایس ٹی کی ٹیم نے شرکت کی۔

پاکستان کا پہلا آئی کیوب قمرسیٹلائٹ 8 مئی کو چاند کے مدار میں داخل ہوا تھا، آئی کیوب قمر سیٹلائٹ 3 مئی کو چین کے ہینان اسپیس لانچنگ سائٹ سے خلا میں بھیجا گیا تھا۔

واضح رہے چاند کے مدار میں داخل ہونے والا پہلا پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر 12 گھنٹے میں چاند کا مکمل چکر لگائے گا، آئی کیوب قمر چاند کے مدار میں چاند کی سطح سے 200 کلومیٹر کے فاصلے سے منظر کشی کرے گا۔

آئی کیوب قمر کے سگنلز 3 لاکھ 60ہزار سے لے کر 4 لاکھ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے زمین پر موصول کیے جائیں گے۔

اس سے قبل مشن آئی کیوب کیو کے لیے انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی کور کمیٹی کے رکن ڈاکٹر خرم خورشید نے بتایا تھا کہ ’آئی کیوب کیو‘ کو ’چینگ 6‘ مشن کے ساتھ منسلک کرکے خلا میں روانہ کیا جاچکا ہے، انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ آئی کیوب قمر 8 مئی تک تصاویر بھیجنا شروع کردے گا۔ تاہم اب کہا جارہا ہے کہ تصاویر حاصل کرنے کے لیے مزید چند دن انتظار کرنا پڑے گا۔

ڈاکٹر خرم خورشید نے بتایا کہ ’آئی کیوب قمر‘ کا ڈیزائن اور ڈویلپمنٹ چین اور سپارکو کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے جبکہ چاند کے جنوبی قطب سے اہم تصاویر بنانے کے لیے آئی کیوب قمر میں 2 کیمرے نصب ہیں۔مشن کی کامیابی پر پاکستان چاند پر جانے والا دنیا کا چھٹا ملک بن جائے گا۔

ڈاکٹر خرم خورشید کے مطابق آئی کیوب مشن سے لی جانے والی تصاویر تحقیقی مقاصد میں کام آئیں گی، پاکستان کا سیٹلائٹ مشن چاند کے مدارکے چکر کاٹے گا جبکہ چین کا سیٹلائٹ مشن چاند پر لینڈ کرے گا تاکہ چاند کی مٹی جمع کرسکے۔

ڈاکٹر خرم خورشید کے مطابق 2 آپٹیکل کیمروں سے لیس پاکستانی سیٹلائٹ مشن تقریباً 3 سے 6 مہینے تک خلائی مدار میں رہے گا اور اس دوران یہ چاند کے گرد چکر لگاتے ہوئے چاند کی تصاویر لے گا۔

اس مشن کی کامیابی سے پاکستان کو کیا فائدہ ہوگا؟

مشن کی کامیابی کے حوالے سے ڈاکٹر خرم کا کہنا تھا کہ چین کے پاس اس نوعیت کے خلائی مشن بھیجنے کا اچھا خاصا تجربہ ہے، اس لیے امید ہے کہ پاکستان کا چھوٹا سیٹلائٹ مشن بھی چیین کے چینگ 6 مشن کے ساتھ خلا میں کامیابی سے پہنچے گا۔

’اس مشن کی کامیابی طلبا یا اداروں کو ایروسپیس میں تحقیق کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے، تاہم ملکی سطح پر اسے بڑی کامیابی نہیں سمجھا جا سکتا، اس کے علاوہ اس مشن سے پاکستان کے اسپیس پروگرام کو وسعت ملے گی اور مستقبل میں چاند پر جانے کی منصوبہ بندی ہوسکے گی۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp