مشرقی چین کے ایک چڑیا گھر میں کتے ’ پانڈا ‘ کیسے بن گئے؟

ہفتہ 11 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مشرقی چین میں ایک چڑیا گھر کو اس وقت تک شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب اس نے ایک خاص نسل کے کتوں کو ’پانڈا ‘ کا روپ دے دیا، ان پانڈا نما کتوں کو دیکھنے کے لیے بچوں اور لوگوں کا ایک ہجوم چڑیا گھر اُمڈ آیا، جہاں انہیں معلوم ہوا کہ یہ ’پانڈا‘ نہیں بلکہ کتے ہیں۔

 

سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد چڑیا گھر پر دھوکا دہی کا الزام عائد کیا جا رہا ہے اور صارفین کی طرف سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، یہ ویڈیو اور خبر دیکھتے ہی دیکھتے عالمی ٹرینڈ بن گئی۔

صارفین کا الزام ہے کہ چڑیا گھر نے انہیں دھوکا دیا کہ وہ یہاں پانڈا کی نمائش کر رہے ہیں، جب کہ حقیقت اس کے بالکل برعکس تھی۔ چڑیا گھر نے پانڈا نما ان کتوں کو سیاہ اور سفید رنگ کے ذریعے ’ پانڈا‘ کا روپ دے دیا تھا جس سے وہ مکمل طور پر پانڈا ہی دکھائی دے رہے تھے۔

چینی سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے کلپس کے مطابق جیانگسو صوبے کے تائیژو چڑیا گھر میں ’ژیانگ ماؤ کوان‘، جس کا ترجمہ ’پانڈا کتے‘کے طور پر کیا گیا ہے، ایک اشتہار دیا گیا تاکہ یوم مئی کی تعطیلات کے دوران سیاحوں کی آمد میں اضافہ کیا جا سکے۔

چڑیا گھر کا یہ طریقہ کار کامیاب تو رہا کہ بچوں اور لوگوں کے ایک ہجوم نے ان پانڈا نما کتوں کو دیکھنے کے لیے چڑیا گھر اُمڈ آیا لیکن جب ان پر اصل حقیقت آشکار ہوئی تو چڑیا گھر پر اتنی ہی اب دھوکا دہی کی تنقید کی جا رہی ہے۔

چین کے سرکاری میڈیا ادارے گلوبل ٹائمز نے میڈیا رپورٹس میں بتایا ہے کہ اس دھوکا دہی پر چڑیا گھر کو مقدمے کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے اور اس حوالے سے وکلا کی ایک ٹیم تیاری بھی کر رہی ہے۔

ادھر چڑیا گھر کے حکام اس بات سے مسلسل انکار کیے جا رہے ہیں کہ یہ کوئی دھوکا دہی کی اسکیم تھی۔ چڑیا گھر کے حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے اشتہار میں واضح طور پر لکھا ہے کہ یہ کوئی پانڈا نہیں ہیں بلکہ کتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ کتوں کا صرف ایک نیا ڈسپلے ہے جو ہم چڑیا گھر کا دورہ کرنے والوں کو پیش کرنا چاہتے تھے اس کی کوئی اضافی فیس نہیں لی گئی۔ چڑیا گھر کا ٹکٹ فروخت کرنے والے ایک شخص نے بتایا کہ یہ کتے باقاعدہ چاؤ، چاؤ کرتے ہیں، بھونکتے ہیں ان کی آواز واضح ہے جو یہ وضاحت کرتی ہے کہ وہ کیا ہیں؟ وہ کتے ہیں یا پانڈا ہیں لہٰذا ہم اپنے کسٹمرز کو دھوکا نہیں دے رہے ہیں۔

انکلوژر کے ساتھ لگے نشانات اور اشتہار واضح کرتے ہیں کہ ’پانڈا کتے‘ اصل میں پانڈا نہیں ہیں۔

تاہم یہ سب کچھ کسٹمرز کے لیے واضح نہیں تھا، چڑیا گھر اس وقت سرخیوں میں آیا جب ایک خاتون نے کہا کہ جب اس نے چڑیا گھر کے داخلی دروازے کے قریب گاڑیوں کو دوڑتے ہوئے دیکھا تو اس کا تجسس بڑھ گیا۔

جب وہ اس تجسس کے ساتھ چڑیا گھر میں داخل ہوئی تو اس نے بھی پانڈا کی تلاش کی اور جب اس نے دیکھا تو معلوم ہوا کہ یہ تو اصل میں کتے ہیں پانڈا نہیں ہیں، ان کتوں کو سیاہ اور سفید رنگ سے پانڈا کی شکل میں بدل دیا گیا تھا۔

 

چڑیا گھر پر اس بات کی بھی تنقید کی جا رہی ہے کہ ان کتوں کو کیمیکل سے رنگے کے باعث ان کی جلد خراب ہو سکتی ہے اور انہیں نقصان پہنچ سکتا ہے کیوں کہ یہ ایک خاص نسل کے کتے ہیں، جنہیں نقصان نہیں پہنچنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp