گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ نہیں چاہوں گا کہ گورنر اور وزیراعلیٰ ہاؤس کی وجہ سے عوام متاثر ہوں، علی امین گنڈاپور جس طرز سے چل رہے ہیں کہیں جیالا وزیراعظم نہ آجائے۔ ہم جمہوری لوگ ہیں نہیں چاہتے کہ صوبے میں گورنر راج لگے۔
ڈی آئی خان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کوئی اگر سیاسی طور پر شہید بننا چاہتا ہے تو ایسا نہیں ہونے دوں گا۔ اپنی نااہلی اور نالائقی چھپانے کے لیے ہمیں ڈھال نہ بنایا جائے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ ریاست ہر اس شخص سے بات کرنے کو تیار ہوں جو آئین اور قانون کو مانتا ہے لیکن آئین و قانون کو نہ ماننے والے سے بات نہیں ہوگی۔
فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ افغانستان سے مذاکرات کا فیصلہ وفاق نے کرنا ہے، چاہتے ہیں کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔
گورنر نے کہاکہ میں صوبے کا مقدمہ وفاق میں لڑنا چاہتا ہوں اس کے لیے ہر سیاسی جماعت کے صوبائی صدر سے ملوں گا اور وفاق کے سامنے اپنے مسائل رکھے جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ پوری کوشش ہوگی اپنے عہدے کے ساتھ انصاف کرسکوں۔ پارٹی اور صوبے کے عوام کے اعتماد پر پورا اتروں گا۔
انہوں نے کہاکہ پوری کوشش ہوگی کہ گورنر ہاؤس کبھی کسی سازش کا حصہ نہ بنے، میں چاہتا ہوں کہ مرکز سے زیادہ سے زیادہ فنڈز لے کر آؤں تاکہ یہاں پر تعمیر و ترقی ہو۔
پانی، بجلی اور گیس ہمارے سب سے اہم مسائل ہیں
فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ پانی، بجلی اور گیس ہمارے سب سے اہم مسائل ہیں، ان پر وفاق سے بات کی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال مخدوش ہے، ڈی آئی خان سے جج کا اغوا ہوا، اس کے علاوہ کسٹم اہلکاروں کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا، خیبرپختونخوا میں امن کا قیام صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
گورنر نے کہاکہ قیام امن کے لیے صوبائی حکومت کو مرکز سے جو سپورٹ چاہیے ہوگی ضرور دلواؤں گا۔
انہوں نے کہاکہ ڈی آئی خان میں لوڈشیڈنگ کا بڑا مسئلہ ہے، اس کو زیرو پر لائیں گے، پوری کوشش ہوگی کہ عوام کو تبدیلی نظرآئے۔