پیپلز پارٹی کی سابق سینیٹر روبینہ خالد نے باضابطہ طور پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام یعنی بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔
بی آئی ایس پی کے ملازمین سے افتتاحی خطاب میں تعلیم اور معاشی مواقع کے ذریعے پسماندہ کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کے اپنے وژن کا اظہار کرتے ہوئے روبینہ خالد نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی مقدس نوعیت پر زور دیا ۔
روبینہ خالد کا کہنا تھا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام ان کے لیے مقدس ہے کیونکہ یہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے نام پر رکھا گیا ہے، جن کا مشن ان کا کام ہے. ’ہمارا فرض ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر ایک پیسہ ان لوگوں تک پہنچے جنہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔‘
بی آئی ایس پی ٹیم کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، روبینہ خالد نے غیر متزلزل لگن اور ایمانداری کے لیے اپنی توقعات کا اظہار کیا، انہوں نے ملازمین پر زور دیا کہ وہ پروگرام سے مستفید ہونے والوں کی خدمت میں، جو کہ زیادہ تر یتیم اور بیوہ ہیں، دیانتداری اور شفافیت کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھیں۔
’میں امید کرتی ہوں کہ ہم پوری ایمانداری کے ساتھ مل کر کام کریں گے کیونکہ یہ غریب لوگوں کا پیسہ ہے۔ ہمیں ادائیگیوں کی تقسیم میں شفافیت کو یقینی بنانا ہےاور مجھے اس سلسلے میں آپ کے مکمل تعاون کی ضرورت ہے۔‘
اس سے قبل بی آئی ایس پی کے سابق چیئرپرسن ڈاکٹر امجد ثاقب نے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے روبینہ خالد کے دیرینہ عزم کو سراہتے ہوئے ان کا پرتپاک استقبال کیا، ڈاکٹر امجد ثاقب کی توثیق چیئرپرسن بی آئی ایس پی روبینہ خالد کی سماجی انصاف کے لیے ایک سرشار وکیل کے طور پر ساکھ کو مزید مستحکم کرتی ہے۔
سیکریٹری بی آئی ایس پی عامر علی احمد نے نئی چیئرپرسن کو بی آئی ایس پی کے بنیادی اقدامات اور حال ہی میں شروع کیے گئے پروگراموں کے بارے میں ایک جامع بریفنگ فراہم کی، روبینہ خالد نے پسماندہ افراد کے لیے ہنرمندی کے مواقع بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے امدادی رقوم تقسیم کے عمل میں وقار اور احترام کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔