ایلون مسک نے شطرنج کے کھیل کو ’ہلکا‘ لے لیا، گرینڈ ماسٹرز کا شدید ردعمل

منگل 14 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک سمجھتے ہیں کہ شطرنج 10 سال کے اندر اندر ’چیکرز‘  بورڈ گیم کی طرح حل ہوجائے گی۔

مزید پڑھیں

انہوں نے شطرنج کے حوالے سے اپنے یقین کا اظہار ’ایکس‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں کیا۔ ان کی اس رائے پر دنیا کے ٹاپ گرینڈ ماسٹرز کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔

مسک نے ابتدائی طور پر ایئر پوڈز کی تصویر شیئر کی جس پر ایک سوشل میڈیا صارف نے فوری طور پر اس ڈیوائس کو غیر مصدقہ افواہوں سے جوڑتے ہوئے سوال کیا، ’کیا یہ وہی ڈیوائس ہے جسے شطرنج کے کھلاڑی نے استعمال کیا تھا؟‘۔ ایکس صارف کے اس کمنٹ پر ایلون مسک نے شطرنج سے متعلق کمنٹ کیا جس پر شطرنج کھیلنے والوں کی جانب سے شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا۔

مسک نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا، ’مجھے یہ کہنا ہے کہ اگر اس (امریکی کھلاڑی) نے اسٹاک فش بٹ وائبز کا استعمال کیا ہوتا تو وہ کم ازکم ایک مرتبہ جیت کا حقدار تھا۔‘

مسک کا مزید کہنا تھا، ’کمپیوٹر شطرنج میں انسانوں سے بہت بہتر ہیں جو کہ مضحکہ خیز ہے۔‘

ٹیسلا سی ای او نے کہا، ’میں پیش گوئی کرتا ہوں کہ شطرنج بنیادی طور پر 10 سال میں مکمل طور پر (چیکرز کی طرح) حل ہو جائے گی۔‘

خیال رہے کہ امریکی شطرنج پلیئر ہانس نیمن نے شطرنج کے نارویجن گرینڈ ماسٹر میگنس کارلسن کو گزشتہ برس ایک میچ میں شکست دی تھی، جس کے بعد ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے خفیہ ڈیوائس کی مدد سے یہ ’کارنامہ‘ سرانجام دیا ہے۔ میگنس کارلسن کو 5 مرتبہ عالمی شطرنج چیمپئین شپ جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔

نیمن نے ایلون مسک کی پوسٹ کے جواب میں کہا، ’اگرچہ میری بےگناہی کو شطرنج کی متعدد سرکاری تنظیموں نے تسلیم کیا ہے، لیکن میں اس سازشی تھیوری کے پیچھے مزاح کو سمجھتا ہوں۔ میں شطرنج کا عالمی چیمپئن بننے کا منتظر ہوں۔‘

میگنس کارلسن اور ہانس نیمن گزشتہ برس ہونے والے شطرنج مقابلے کے دوران

شطرنج کی عالمی گورننگ باڈی FIDE کے سی ای او ایمل سوتوسکی نے جواب دیا، ’انجن گزشتہ چند برسوں سے زیادہ ترقی نہیں کرسکے، یہاں تک کہ تمام پوزیشنز کو 9 مہروں کے ساتھ حل کرنے کا کام بھی مکمل نہیں کیا جا سکتا، 10 مہروں کے ساتھ تو برسوں درکار ہوں گے اور آپ کے پاس 32 مہرے ہیں۔ پچھلے 20 سال سے انجن انسان سے بہتر ثابت ہورہا ہے، لیکن (شطرنج کو) چیکرز کی طرح حل کرنے کا امکان نہیں ہے۔‘

شطرنج میں کوئی بڑا ’اسرار‘ نہیں بچا؟

وشواناتھن آنند اور میگنس کارلسن کے ٹرینر پیٹر ہین نیلسن کا کہنا ہے، ’تکنیکی پہلو سے میں مسک کے شطرنج کے کھیل سے بالکل متفق ہوں۔ عملی طور پر شطرنج حل ہونے کے قریب ہے اور اس کھیل کے عمومی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو فوگ آف وار شطرنج کے کھیل کو نقصان پہنچاتی ہے۔ لیکن شطرنج ایک بہترین کھیل ہے اور واقعی عالمی ہے۔‘

ایک اور ٹویٹ کے جواب میں، نیلسن نے مزید کہا، ’ایک عملی لحاظ سے یہ (حل ہونے کے قریب) ہے، کمپیوٹر ہمارے کسی بھی معقول سوال کا بالکل درست جواب دیتا ہے۔ اب کوئی بڑا ’راز‘ باقی نہیں بچا۔‘

سابق عالمی چیمپیئن ولادیمیر کرامنک نے ٹویٹ کیا، ’کھیل کو سمجھنے کے لیے میں مسک کی بات سے اتفاق کرتا ہوں لیکن پھر بھی انسانوں کا آپس میں مقابلہ کرنا عوام کے لیے دلچسپ ہوگا، اگر ہم گیمز کے دوران کمپیوٹر کی مدد نہ لینے کو یقینی بنانے کا کوئی طریقہ تلاش کریں تو عوام حیران ہوں گے کہ 2 کھلاڑیوں میں سے کون زیادہ کمزور ہے۔‘

جب مسک نے کاسپروف کی توہین کی

ماضی میں، ایلون مسک اور سابق عالمی چیمپیئن گیری کاسپاروف ایکس پر آمنے سامنے آچکے ہیں۔ مسک نے کاسپاروف کے خلاف تضحیک آمیز تبصرے کیے تھے اور کہا تھا کاسپاروف شطرنج کھیلنے میں اتنا ہی اچھا ہی جتنا کہ میرا آئی فون۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں یہ بچپن میں بھی کھیلتا تھا، 8 بائی 8 کی گرڈ، کوئی فوگ آف وار اور ٹیکنالوجی نہیں، کوئی میپ یا پیادوں کی پوزیشن نہیں، بس 2 کھلاڑی، دونوں سائیڈز بھی وہی اور وہی مہرے وغیرہ۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp