راولپنڈی ،اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جس کے نتیجے میں 2 خواتین اور 2 بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق اور 160 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کےعلاوہ پنجاب ،خیبر پختونخوا،بلوچستان ،آزادکشمیر اور گلگت بلتستان سمیت مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
خیبر پختونخوا ڈیساسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق صوبے میں 9 افراد جاں بحق اور 44 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے اپڈیٹس
خیبر پختونخوا میں زلزلے سےحادثات کےنتجے 9 افراد جابحق ہوئے ۔
۔مختلف حادثات کےنتجےمیں 44 افراد زخمی ہوئے۔
اب تک کی اطلاعات کےمطابق صوبہ بھر میں 19 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔
سیکریٹری ریلیف عبدالباسط اور ڈی جی پی ڈی ایم اے ایمرجنسی آپریشن سنٹر میں موجود pic.twitter.com/LdpORywkIw
— PDMAKP OFFICIAL (@PDMAKP) March 21, 2023
ترجمان وزارت صحت نے بتایا ہے کہ زلزلے کے دوران اسلام آباد کے علاقے جی سیون میں سیڑھیوں سے اترتے ہوئے ایک شخص کو ہارٹ اٹیک ہوا جسے اسپتال منتقل کیا گیا مگر جانبر نہ ہوسکا۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے صوبے کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور عملے کو کسی بھی ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے مطابق زلزلے کی شدت6.8 ریکارڈ کی گئی ہے اور زلزلے کا مرکز کوہ ہندو کش ریجن تھا۔
An earthquake originated on 21-03-2023 at 21:47 PST
Mag: 6.8
Depth: 180 km
Lat: 36.51 N
Long: 70.96 E
Epicentre: Hindukush Region, Afghanistan.PMD Islamabad.
— PDMAKP OFFICIAL (@PDMAKP) March 21, 2023
زلزلے کے جھٹکے افغانستان ،بھارت ،چین ،ترکمانستان ،قزاقستان ،تاجکستان اور چین میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔
ریسکیو 1122 کے مطابق زلزلے کے باعث خیبر پختونخوا کے علاقے لوئر دیر میں نرسنگ ہاسٹل میں رہائش پذیر ایک خاتون زخمی ہوئی ہیں جبکہ چترال میں بھی مکان کی چھت گرنے سے ایک خاتون زخمی ہوگئی ہے۔
اس کے علاوہ صوابی ،بونیر اور مردان میں بھی گھروں کی چھتیں گرنے سے 3 افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔
زلزلے کے باعث اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون میں ایک کثیرالمنزلہ عمارت میں دراڑیں پڑ گئی ہیں جس کے بعد وہاں کے رہائشی فلیٹس خالی کررہے ہیں۔
زلزلے سے پاک ٹاور ایف 10 اسلام آباد کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
راولپنڈی کی کمرشل مارکیٹ میں بھی کئی عمارتوں میں زلزلے کے جھٹکوں کے باعث دراڑیں پڑ گئی ہیں اور متاثر ہونے والی عمارتوں میں مشہور شاپنگ پلازہ الجنت مال بھی شامل ہے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کاموقف
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث ابھی تک کسی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
عرفان نواز میمن نے کہا کہ خداداد ہائیٹس اسلام آباد میں دراڑیں پڑنے کی اطلاعات ملی ہیں جس پر ریسکیو اور ایمرجنسی مینجمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی ٹیمیں جانچ پڑتال کر رہی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل شہریار عارف ،ایمرجنسی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریسکیو کی ٹیمیں خداداد ہائیٹس پہنچ گئی ہیں جہاں پر زلزلے سے پڑنے والی دراڑوں کاجائزہ لیا جارہاہے۔
راولپنڈی کی متاثرہ عمارتیں خالی کرانے کاحکم
دوسری جانب ترجمان پاکستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے ) نے کہا ہے کہ راولپنڈی کی بلند عمارتوں میں دراڑیں پڑنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جس پر انتظامیہ کو فوری چیکنگ کی ہدایات دی گئی ہیں اور بلند وبالا عمارتیں خالی کرانے کے احکامات دیے گئے ہیں۔
کوئٹہ میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے
کوئٹہ کے علاقوں چمن ،قلعہ عبداللہ ،قلعہ سیف اللہ ،پشین ،ژوب اور صوبے کے دیگر علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں کسی جانی ومالی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
پریشانی کی کوئی بات نہیں،ڈی جی محکمہ موسمیات
ڈی جی محکمہ موسمیات مہر صاحب زاد کا کہنا ہے کہ کوہ ہندو کش ریجن میں زلزلے آتے رہتے ہیں کوئی پریشانی کی بات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ زلزلے کی گہرائی 180 کلومیٹر تھی ۔
مہر صاحب زادنے کہا کہ 2005 کے زلزلے میں نقصانات اس لیے زیادہ ہوئے تھے کہ اس کی گہرائی 5 کلو میٹر تھی ۔
اسلام آباد کے اسپتالوں میں الرٹ جاری
زلزلے کے بعد وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے اسلام آباد کے اسپتالوں میں الرٹ جاری کردیا ہے۔
پولی کلینک اور پمز اسپتال انتظامیہ کو ہدایات دی گئی ہیں کہ کسی بھی قسم کی ناگہانی صورت سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات یقینی بنائے جائیں۔