معروف مزاحیہ اداکار سہیل احمد نے کہا ہے کہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول کوئٹہ پورے پاکستان میں سب سے زیادہ کامیاب فیسٹیول ہوگا۔
سہیل احمد نے کوئٹہ میں ہونے والے ادبی میلے میں شرکت کی، اس موقع پر انہوں نے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ زندگی میں پہلی بار کوئٹہ آئے ہیں۔ سہیل احمد نے شرکا کو امجد اسلام امجد کا شعر ’محبت ایسا دریا ہے۔ کہ بارش روٹھ بھی جائے۔ تو دریا کم نہیں ہوتا‘ سناتے ہوئے کہا ’ آپ کو دیکھ کر یہ محسوس ہورہا ہے کہ محبت کبھی بھی کم نہیں ہوسکتی، آپ انتہائی پیار اور محبت کرنے والے لوگ ہیں۔‘
مزید پڑھیں
سہیل احمد نے کہا احمد شاہ صاحب پاکستانی ثقافت کے ایسے ملنگ ہیں جو بلوچی لیوا بھی جانتے ہیں، پنجابی دھمال بھی جانتے ہیں، جو خیبرپختونخوا کا خٹک ڈانس اور سندھی رقص بھی جانتے ہیں، یہ جہاں بھی جاتے ہیں اسی طرح دھمال ڈال کر لوگوں میں محبتیں بانٹتے ہیں اور لوگوں کا پیار سمیٹتے ہیں۔
مزاحیہ اداکار نے کہا کہ ادبی میلے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس فیسٹیول کو اتنا کامیاب بنائیں کہ یہ سال بعد نہیں ہر 3 ماہ بعد یہاں آئیں۔ ’جب میں ایئرپورٹ سے ہوٹل کی طرف گیا تو پہاڑ دیکھ کر میں نے سوچا کہ یہاں کیا ہوگا مگر آج آپ لوگوں کو یہاں دیکھ کر میں برملا کہتا ہوں کہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول کوئٹہ پورے پاکستان میں سب سے زیادہ کامیاب فیسٹیول ہوگا۔‘
انہوں نے حاضرین کو ترغیب دی کہ وہ اپنے سارے دوستوں کو اس میلے میں شرکت کی دعوت دیں۔ ’ہمیں ایک دوسرے کو صحیح سمت کی طرف لانا چاہیے۔‘ اس موقع پر سہیل احمد نے ادبی میلے کے منتظمین محمد احمد شاہ اور آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کا شکریہ بھی ادا کیا۔