سلوواکیہ کے وزیر اعظم رابرٹ فیکو ایک قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے۔
مزید پڑھیں
برطانوی خبر رساں اینجنسی رائٹرز کے مطابق 59 سالہ رابرٹ فیکو کے پیٹ میں گولیاں لگی جس کے بعد انہیں سرجری کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
رابرٹ فیکو کو ہینڈلووا میں حکومتی اجلاس کے بعد 4 گولیاں لگنے کی اطلاع کے بعد اسپتال لے جایا گیا۔
اہسپتال کے ترجمان نے رائٹرز کو بتایا کہ جب فیکو کو اسپتال لے جایا جارہا تھا تو وہ ہوش میں تھے۔
سوشل میڈیا پر ایک سرکاری پوسٹ کے مطابق چیک وزیراعظم کو Banská Bystrica کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا کیونکہ انہیں Bratislava پہنچنے میں بہت زیادہ وقت لگ جاتا۔
فیکو کی سمر پارٹی کے ایک اہلکار نے گارجین کو تصدیق کی کہ وزیر اعظم کو پیٹ میں گولیاں لگی ہیں۔
جب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تو فیکو اپنے حامیوں کے ایک چھوٹے سے ہجوم سے ملاقات کر رہے تھے۔ ایک عینی شاہد نے رائٹرز کو بتایا کہ اس نے کئی گولیاں چلنے کی آواز سنی اور اس نے ایک شخص کو پولیس کی طرف سے حراست میں لیتے ہوئے دیکھا ہے۔ جائے وقوعہ سے ایک شخص کو اس حملے کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
دریں اثنا سلوواکیہ کی صدر زوزانانے حملے کی نوعیت کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر اس اقدام کو وحشیانہ اور بے رحم قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
دریں اثنا چیک کے وزیر اعظم پیٹر فیالا نے بھی فیکو کی فائرنگ کی خبر کو حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ سلوواکیہ کے وزیر اعظم جلد سے جلد صحت یاب ہو جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں تشدد کو برداشت نہیں کرنا چاہیے، معاشرے میں اس کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔