کھانے سے پہلے آم کو پانی میں بھگونا کیوں ضروری؟

بدھ 15 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بہت سے لوگ تو آم کو اس وقت تک ہاتھ لگانے سے گریز کرتے ہیں جب تک پیڑوں پر بارش کا پانی انہیں غسل نہ دے دے تاہم آم کھانے سے پہلے انہیں پانی میں بھگونے کی قدیم روایت اس وقت سے موجود ہے جب ریفریجریٹر کا استعمال عام نہیں ہوا تھا۔ اب بھی لوگوں کی اکثریت اس روایت پر عمل کرتی ہے۔

آم کھانے سے پہلے انہیں پانی میں ٹھنڈا کرنے کے جو فوائد ہیں شاید ان کے بارے میں کوئی نہیں جانتا ہوگا۔

آم میں مختلف اقسام کے وٹامنز اور منرلز موجود ہوتے ہیں جو صحت کو فائدہ پہنچاتے ہیں لیکن یہ پھل جس ڈنڈی کے سہارے درخت سے لٹکا ہوتا ہے، اس کا ایک سرا آم سے پیوست ہوتا ہے اور اس ڈنڈی میں ایک کیمیکل Phytic Acid شامل ہوتا ہے جو ضروری معدنی اجزا کے انجذاب کو روک دیتا ہے۔ اگر آم کو چند گھنٹے کے لیے پانی میں بھگویا جائے تو یہ کیمیائی مرکب آم سے نکل جائے گا اور پھل کی غذائی خوبیاں بڑھ جائیں گی۔ ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ آم کھانے سے دو گھنٹے پہلے تک انہیں پانی میں رکھا جائے تاکہ نقصان دہ کیمیکلز سے نجات مل جائے۔

آم چونکہ میٹھی چیز ہے اس لیے اس کے کھانے سے وزن بڑھ جائے گا تو آپ غلطی پر ہیں۔ آم کھانے سے آپ کے وزن گھٹانے کی کوششوں پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔ آم میں اگرچہ بڑی مقدار میں ضرررساں فائٹوکیمیکلز ہوتے ہیں لیکن انہیں اگر پانی میں بھگو دیا جائے تو یہ کیمیکلز بڑی حد تک کم ہو جاتے ہیں۔ اس طرح چربی کے خلیات کی ٹوٹ پھوٹ ممکن ہوجاتی ہے اور آپ کا وزن کم کرنے کا سفر آسان ہو جاتا ہے۔

عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ آم ایک گرم پھل ہے اور اسے کھانے سے جسم میں حدت پیدا ہوتی ہے اور اس گرمی کا اثر جلد پر دانے، پھنسی، کیل مہاسوں، سرخ دھبوں، سردرد اور متلی کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے تاہم اگر آپ آم کو صرف آدھا گھنٹہ بھی ٹھنڈے پانی سے بھرے ٹب میں چھوڑ دیں تو اس کی گرمی پیدا کرنے کی خصوصیت کم ہو جائے گی اور آم کھانے سے آپ کے جسم میں کوئی حدت پیدا نہیں ہوگی۔

آم کو پانی میں بھگونے کا ایک فائدہ یہ ہے کہ یہ پھل اس خطرناک کیمیکل سے پاک ہو جاتا ہے اور آم اگر پانی میں ڈوب جائے تو معلوم ہو جاتا ہے کہ یہ پھل قدرتی طور پر پکا ہوا ہے اور اگر اوپر تیرنے لگے تو مصنوعی طور پر پکا ہونے کا ثبوت دیتا ہے۔

آم کے ایسے باغات اب بہت کم ملیں گے جہاں پھلوں کو کیڑے مکوڑوں اور حشرات سے محفوظ رکھنے کے لیے درختوں پر ادویات کا چھڑکائو نہ کیا جاتا ہو۔ ان زہریلے کیمکلز سے آلودہ پھلوں کو کھانے سے انفیکشن سے لے کر کینسر تک کے طبی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ ان سے بچنے کا محفوظ طریقہ یہ ہے کہ پھلوں کو استعمال کرنے سے پہلے ان کو اچھی طرح دھو لیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp