لاہور جمخانہ لیز کا معاملہ اس وقت پنجاب اسمبلی کے ایوان میں سامنے آیا جب حکومتی رکن اسمبلی امجد علی جاوید نے تحریک التوا پیش کی اور کہا پنجاب کے مختلف شہروں میں جمخانہ کلبوں کے لیے سرکاری زمینیں مفت میں دی ہوئی ہیں جمخانہ کلب کی زمین جو لیز پر دی گئی ہیں اس کی ماہانہ لیز 470 روپے ہے۔
مزید پڑھیں
اتنے کم کرائے پر زمین دینے پر اسپیکر نے اظہار حیرانگی کا اظہار کیا اور تجسس میں بولے کیا واقعی ہی جمخانہ کلبز کی لیز ماہانہ 470 روپے ہے اور پھر بولے کہ میں اس معاملے پر بولنے سے قاصر ہوں میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ میں کچھ بولوں۔
اسی دوران ایک اور حکومتی رکن اسمبلی سمیع اللہ خان نے اسپیکر کی توجہ مبدزول کرواتے ہوئے کہا کہ ہم نے کہا کہ ہمیں جمخانے کی ممبر شپ نہیں چاہیے مگر ہم حقائق سامنے لانا چاہتے ہیں کہ جمخانہ کلبز کی زمین حکومت نے کیسے اونے پونے دی ہوئی ہے۔
’ہم اس معاملے پر کچھ نہیں کر سکتے‘
ایوان میں جب جمخانہ کلبز کی لیز کی بات ہورہی تھی تو سب ارکان خاموش ہوگئے۔ اسپیکر بھی تعجب کا اظہار کر رہے تھے اسی دوران حکومتی رکن اسمبلی سعید اکبر نوانی اٹھے اور کہا آپ لوگ ایوان میں جتنی مرضی باتیں کرلیں مگر آپ لوگ کچھ نہیں کر سکتے غریب آدمی سے لاکھوں روپے لیز کے لیے جاتے ہیں اتنے کم پیسے لینے کی بجائے ان کو یہ پیسے بھی معاف کردیے جائیں۔
پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان نہ لیز کے پیسے نہ تو بڑھوا سکتا ہے اور نہ ہی کچھ اور کر سکتا ہے، جیم خانہ لیز کے معاملے پر میں ہاؤس میں کھڑے ہوکر کہہ رہا ہوں ہم کچھ نہیں کرسکیں گے۔
اسپیکر کی رولنگ
جمخانہ کلبز کی لیز پر اپوزیشن نے کہا کہ جمخانہ کلب کے ساتھ صوبائی وزیر خزانہ میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن کا اور ان کی فیملی کا تعلق ہے یہ خود اس کلب کے ممبرز میں خود پریشان ہوں کہ کیسے جیم خانہ کلب کو ماہانہ 470 روپے کی لیز پر زمین دی ہوئی ہے۔
صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن نے اسپیکر کے دریافت کرنے پر کہا کہ یہ رقم سن کر تو میں خود حیران ہوں میں ڈیپارٹمنٹ سے اس کا جواب طلب کرتا ہوں مجھے نہیں پتا یہ کس ڈیپارٹمنٹ کی زمین ہے جس کے بعد اسپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ میاں مجبتیٰ شجاع الرحمن یہ پنجاب حکومت کی زمین ہے کلب والے جواب نہیں دیتے آپ محکمے سے جواب لیں اور اس ایوان کو جلد ازجلد آگاہ کریں۔