اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے بعد از جنگ غزہ کے حوالے سے منصوبے کے ضمن میں حکومت کی ناکامی پر کھلی مایوسی کا اظہار کیا ہے، جو اسرائیل کی جنگی کابینہ میں فوجی مہم کی سمت پر تقسیم کی عکاسی کرتا ہے۔
تقسیم کی اسی ایک غیر معمولی عوامی علامت کے طور پر، وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں سویلین اور فوجی حکمرانی پر قبضہ نہ کرنے کا عوامی طور پر اعلان کریں۔
مزید پڑھیں
اسرائیلی وزیر دفاع کے مطابق وہ اکتوبر سے اس مسئلے کو کابینہ میں مسلسل اٹھا رہے ہیں، لیکن انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔، جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ حریف فلسطینی گروپوں حماس اور الفتح کے حوالے سے ’حماستان کو فتحستان‘ سے تبدیل کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ انہوں نے خبردار کیا کہ عدم فیصلہ غزہ میں صرف دو ہی برے آپشن چھوڑے گا؛ حماس کی حکومت یا اسرائیلی فوجی حکمرانی۔ ’دونوں (آپشنز) یا تو ہماری فوجی کامیابیوں کو ختم کردیں گے، حماس پر دباؤ کم ہو جائے گا یا پھر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک فریم ورک حاصل کرنے کے امکانات سبوتاژ کردیں گے۔‘
جنگی کابینہ کے ایک اور رکن بینی گینٹز نے، جو ماضی میں نیتن یاہو سے اختلاف کرتے رہے ہیں، وزیر دفاع سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ وہ سچ کہتے ہیں۔ ’یہ قیادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے لیے ہر قیمت پر صحیح کام کرے۔‘
وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے کہا کہ ان کی زیر صدارت دفاعی اسٹیبلشمنٹ نے گزشتہ اکتوبر میں غزہ پر اسرائیل کے زمینی حملہ والی رات کابینہ کے سامنے جنگی منصوبہ پیش کیا تھا، ان کے مطابق منصوبے میں ’مقامی اور غیر متحارب‘ متبادل فلسطینی حکومت کے قیام کی تجاویز شامل تھیں۔
غزہ میں ’حماس کے بغیر‘ دن کا آغاز صرف فلسطینی اداروں کی طرف سے غزہ کا کنٹرول، بین الاقوامی اٹیک ہولڈرز کے ساتھ حاصل کیا جا سکے گا، اسرائیلی وزیر دفاع کے مطابق ان تجاویز پر کبھی بحث نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی متبادل پیش کیا گیا۔
’بعد از جنگ منصوبہ ترتیب دینے میں ناکامی اسرائیل کو ایک خطرناک راستے پر لے جا رہی ہے جس میں غزہ پر اسرائیلی فوجی اور سویلین حکمرانی شامل ہے۔‘
یوآو گیلنٹ نے اس ممکنہ صورتحال کو اسرائیل کی ریاست کے لیے اسٹریٹجک، عسکری اور سیکیورٹی کے نقطہ نظر سے ایک منفی اور خطرناک آپشن کے طور پر بیان کیا۔ ’مجھے دہرانا ضروری ہے کہ میں غزہ میں اسرائیلی فوجی حکمرانی کے قیام سے اتفاق نہیں کروں گا، نہ ہی اسرائیل کو غزہ میں سویلین حکومت قائم کرنی چاہیے۔‘